کراچی (آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے دور میں ٹرینوں کے 530 حادثات ہو چکے ہیں لیکن ہربار معمولی اہلکار ذمہ دار قرار دیدیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ریلوے افسروں کے باہمی اختلافات اور رابطے کے فقدان کے باعث ٹرین کا سفر رسک بن کر رہ گیا ہے ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے دوراقتدار میں مجمو عی طور پر 530 اور 14سے زائد بڑے ٹرین حادثات ہو چکے ہیں جن میں102سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور سینکڑوں مسافر زخمی ہوئے لیکن ریلوے کی طرف سے ٹرین حادثات پر قابو پانے کے لئے عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ٹرینوں کے پٹڑیوں سے اترنے ، موٹر وہیکلز سے ٹکرانے ، انجن اور بوگیوں میں آگ لگنے ، ان مینڈ اور مینڈ لیول کراسنگ پر ٹرین حادثات ہو چکے ہیں لیکن حسب معمول ٹرین ڈرائیور، فائر مین اور گارڈ کو ذمہ دار قرار دے کر خاموشی اختیار کر لی جاتی ہے جبکہ شعبہ سگنل اور سول انجینئرنگ کے کسی افسر یا ملازم کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی جس کے باعث ریلوے کے شعبہ ٹریفک اور کمرشل کے بعض افسروں نے تحفظات کا ا ظہار کیا۔ریلوے انتظامیہ نے ٹرین کے سفر کو محفوظ بنانے کیلئے چند سال قبل 12ارب روپے سے آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم کی بھی منظوری دی تاہم یہ آج تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔