اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

نہتے پولیس کیڈٹس کو کس نے اور کیوں سنٹر میں روکے رکھا تھا ؟ کیڈٹس کی ٹریننگ سنٹر میں موجودگی کی خبر باہر کیسے گئی؟

datetime 25  اکتوبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(ایکسکلوژ رپورٹ) کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر میں حملے نے کئی اہم ترین سوالا ت کو جن دیدیا۔ تفصیل کے مطابق حملے کے وقت ٹریننگ سنٹر مین 7 سو سے زائد کیڈٹس موجود تھے۔صرف دو رقز قبل ہی وہ کیڈٹس پاسنگ آؤٹ پریڈ سے فارغ ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اکیڈمی میں موجود کیڈٹس کو ایک سینئر پولیس آفیسر نے روک لیا تھا جبکہ پہلے سے یہ طے تھا کہ وہ کیڈٹس وہاں سے روانہ ہو جائیں گے۔ اکیڈمی میں موجود کیڈٹس مکمل طور پر نہتے تھے، رپورٹ کے مطابق حملے کے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے کہ کیڈٹس کو سنٹر میں کیوں روکے رکھا گیا اور یہ خبر باہر کیسے گئی۔ دہشتگردوں کو حملے میں معاونت کس نے فراہم کی تھی؟
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماجمشید اقبال چیمہ نے کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعہ کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ساری توجہ اپنے محلات کو محفوظ بنانے پر مرکوزہے ،آئی جی کی طرف پولیس ٹریننگ کالج کی بیرونی دیواروں کو اونچاکرنے کیلئے باربارکی درخواستوں کے باوجود عملی اقدام نہ ہونا حکمرانوں کی نا اہلی اور غفلت کو ثابت کرتا ہے او راس کے ذمہ داروں کوضرور سزا ملنی چاہیے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان میں اپنے حصے کے نکات پر عملدرآمد نہیں کر رہی جو تشویشناک ہے۔حکمران کرپشن کرنے سے توجہ ہٹا کر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر یکسوئی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیس کے ٹریننگ کالج پر حملہ قومی سانحہ ہے ، ملک دشمنوں نے اس حملے کے ذریعے پاکستانی قوم کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انشا اللہ وہ اپنے عزائم میں ناکام رہیں گے۔ قوم ایسی کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہو گی بلکہ ان سے تقویت لے کر مزید حوصلے اور بہادری کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑے گی۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے محلات کو محفوظ بنانے کیلئے کنکریٹ کی دیواروں پر قومی خزانے سے تو70کروڑ روپے خرچ کر دئیے لیکن حساس عمارت کی بیرونی دیواروں کو اونچا کرنے کیلئے ادار ے کے سربراہ کی بار بار کی درخواستوں کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا۔اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور غفلت اور نا اہلی کے ذمہ دار وں کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کو محفوظ اور خوشحال بنانا حکمرانوں کے ایجنڈے میں ہی شامل نہیں اور انہیں صرف اپنی ترقی اور خود کو محفوظ بنانے کی فکر ہے۔پی ٹی آئی ایسے غافل حکمرانوں سے نجات کیلئے ہی دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کر نے جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…