ملتان (آئی این پی ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عسکری و سیاسی قیادت کے درمیان اختلافات چھپے ہو ئے نہیں ہیں۔موجودہ حکومت نے پانچ سال مکمل کئے تو جمہوریت مزید مضبوط ہو گی۔موجودہ حکومت نے بھی عوام کے مسائل کے حل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ علیحدہ صوبے کے قیام کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا۔قوم کے اندر مزید مایوسی پھیلتی جارہی ہے ۔الگ صوبہ کے قیام سے پاکستان کمزور نہیں مضبوط ہو گا۔روایتی سیاستدانوں اور روایتی جماعتوں کی کو ئی حیثیت نہیں ہے ۔اس وقت صرف وکلاء ہی ہیں جو ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ہال میں جنوبی پنجاب کے وکلاء کو اعلی عدالتوں میں متناسب نمائندگی نہ ملنے کے خلاف منعقدہ وکلاء کنونشن میں خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ وکلاء سے اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوں۔ اس خطے کے عوام اور وکلاء کے ساتھ ہمیشہ سے استحصال ہوا ہے۔ ہم وکلاء کے ساتھ کھڑے ہیں حقوق کے لئے سڑکوں پر بھی آنا پڑا تو پیچھے نہیں ہٹٰیں گے اور یہ اتنا محروم علاقہ ہے کہ اس پر کنٹرول کسی اور کا ہے۔ سرائیکی صوبے کی ضد بھی الگ صوبہ نہیں بننے دیتی ۔علیحدہ صوبے کے قیام کے لئے پورے صوبے کی سپورٹ چاہیے، صرف قراردادوں اور تقریروں سے کام نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ حصول انصاف کا ہے۔
جتنے زیادہ جج ہوں گے لوگوں کو جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہو گی ،انہوں نے کہا کہ بھارت بندوقیں اٹھا کر بیٹھا ہوا ہے بلوچستان اور کراچی میں جو کچھ ہورہا ہے۔ اختلافات ختم کرکے ملک کو آگے کی طرف چلانا چاہیے اور پارلیمنٹ کو چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کو بہت زخم ملے ہیں۔ افسوس ناک صورتحال یہ ہے کہ پورے خطے میں ایک آدمی کو بھی جج کے معیار پر نہ سمجھاجائے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں بیٹھ کر عدلیہ بحالی تحریک میں بھرپور سپورٹ کی اور آج بھی ہر طرح سے وکلاء کے شانہ بشانہ بھرپور کردار ادا کرنے کو تیار ہوں ۔