اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کیس میں بانی ایم کیو ایم، فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور ریحان ہاشمی سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنماؤں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔ انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں وسیم اختر کے وکیل کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے ملک دشمن تقریر کی تو پارٹی نے انہیں نکال دیا جب کہ مقدمے میں فاروق ستار اور خالد مقبول سمیت پارٹی کے سینئر رہنما نامزد ہیں لیکن دیگر ملزمان باہر اور وسیم اختر جیل کے اندر ہیں۔ عدالت نے وسیم اختر کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو ان کی آزادی پر اعتراض ہے، آپ چاہتے ہیں کہ وہ بھی پکڑے جائیں جس پر وکیل نے کہا کہ انہیں اعتراض دیگر رہنماؤں کی عدم گرفتاری پر نہیں بلکہ وسیم اختر کے اندر رہنے پر ہے۔ عدالت نے ایم کیو ایم بانی، فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی، ریحان ہاشمی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے 12 نومبر کوپیش کرنیکا حکم دیا جب کہ عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کی ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ بھی محفوظ کرلیا ۔