اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کے اہم شہرمیں 74ہزارسے زائد افراد موت کے دھانے پر،ایسی چیزکھلے عام فروخت ہونے لگی کہ والدین پریشان رہنے لگے

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی دارالحکومت لاہور میں میڈیکل سٹورز سے باآسانی دستیاب نشہ آور ٹیکوں اور گولیوں کے علاوہ کھانسی کے شربت کو بطور نشہ استعمال کرنے کے رجحان میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک طرف شہر سے روزانہ دو سے تین افراد کی نعشیں ملتی ہیں تو دوسری طرف پولیس اس خطرناک رجحان کے سدباب کی بجائے نعش کو لاوارث نشئی قرار دے کر دفن کر کے معاملے کورفع دفع کردیتی ہے ْتفصیلات کے مطابق مزنگ، ٹبی سٹی، لوئر مال، داتا دربار، اندرون شہر، انارکلی، راوی روڈ، شفیق آباد، ریلوے سٹیشن، بادامی باغ، کوٹ لکھپت کے علاقوں خصوصاً سرکاری ہسپتالوں سے ملحقہ علاقوں میں میڈیکل سٹورز سے باآسانی دستیاب نشہ آور ٹیکوں، گولیوں کے استعمال اور کھانسی کا شربت زیادہ مقدار میں پی کرنشہ کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد میں روزبروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اس کے علاوہ بچوں جن میں کاغذ چننے والے، ریڑھی بان، بھکاریوں اور مزدوروں میں بھی یہ نشہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نشئی افراد جسم کے مختلف حصوں میں نشہ آور ٹیکے لگانے کے علاوہ روزانہ 2 سے پانچ سیرپ کی بوتلیں ڈکار جاتے ہیں۔ غریب آدمی پکڑے نہ جانے اور منشیات کی نسبت سستا اور باآسانی میسر ہونے کی وجہ سے ان چیزوں کو بطور نشہ استعمال کرنے پر جلد مائل ہو جاتے ہیں۔ لاہور میں تقریباً 74 ہزار افراد اس نشہ کی لت میں مبتلا ہیں۔ یہ زہر ہمارے معاشرے میں اتنی تیزی سے سرائیت کر رہا ہے کہ ہمارے فٹ پاتھ، بس اسٹینڈز اس نشہ سے مبتلا افراد کی آماجگاہیں بن چکے ہیں۔ انہی نشئیوں کی بدولت ہلاکتوں کے باعث شہر میں روزانہ مختلف علاقوں سے دو سے تین نامعلوم، لاوارث یا پھر پراسرار طور پر مرنے والوں کی نعشیں ملتی ہیں مگر افسوس حکومتی اداروں پر کہ عملاً اس ’’موت‘‘ پر قابو پانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔جس کے باعث والدین میں سخت پریشانی کی لہرپائی جاتی ہے ۔کئی نوجوانوں کے والدین نے وزیراعلی پنجاب اورصوبائی مشیر صحت خواجہ سلیمان رفیق سے مطالبہ کیاہے کہ وہ موت بانٹنے والے میڈیکل سٹورزکے خلاف کارروائی کریں ۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…