اسلام آباد( آن لائن) وزارت بجلی و پانی اس ترمیم کی آڑ میں صارفین ٹیرف میں اضافہ چاہتی ہے ۔ وزارت نے یہ ترامیم انڈین ریگولیٹرز کی کتاب سے لی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ریگولیٹرز اپنے ایڈ وائزارکے ذریعے سیکٹر کو گائیڈ کرنے کے بجائے اپنے اختیارات کے ذریعے معیار اور نرخ کا تعین کریں،وفاقی حکومت نے توانائی کے ریگولیٹرز کو پابند بنانے کیلئے نیپرا ایکٹ 1997میں تبدیلی لانے کا عندیہ دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز کو ایک ڈرافٹ بھیجا گیا ہے تاکہ اس پر سٹیک ہولڈرز کی رائے لی جا سکے،پھر اس سفارش کو منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔نیپرا نے اس ڈرافٹ کی کھلی مخالفت کی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایکٹ میں ترمیم سے ریگولیٹری باڈیز کا کام متاثر ہو گا۔مجوزہ ترمیم کے تحت حکومت ریگولیٹر کی آزاد حیثیت کو ختم کر کے اسے وزارت پانی و بجلی کی ایڈوائزی باڈی بنانا چاہتی ہے۔اس کے علاوہ حکومت ادارے کو ،مضبوط بنانے کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔تاکہ مارکیٹ میں لوگوں کا اعتماد قائم کیا جا سکے۔اس مجوزہ ترمیم وزارت بجلی و پانی سے آئی ہے جس کی ریگولیٹر ز نے بار بار مخالفت کی ہے ۔ وزارت بجلی و پانی اس ترمیم کی آڑ میں صارفین ٹیرف میں اضافہ چاہتی ہے ۔ وزارت نے یہ ترامیم انڈین ریگولیٹرز کی کتاب سے لی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ریگولیٹرز اپنے ایڈ وائزارکے ذریعے سیکٹر کو گائیڈ کرنے کے بجائے اپنے اختیارات کے ذریعے معیار اور نرخ کا تعین کریں۔وزارت کا خیال ہے کہ نیپرا حکومت کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔نندی پور پاور پراجیکٹ ٹیرف مٹیاری لاہورٹرانسمیشن لائن اور دیگر اسی طرح کے توانائی کے منصوبے وزارت اور نیپرا کے درمیان رکاوٹ ہیں ۔حکومت نواز ڈیسٹریبوشن کمپنیاں نیپرا کے دو سے تین روپے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کئے گئے اعلان پر عدالت میں گئے ہوئے ہیں۔( شہزاد پراچہ )