لاہور( این این آئی)بینظیر بھٹو شہید کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو ناراض راہنماؤں کو واپس آنے کی دعوت دینے سے پہلے پارٹی میں احتساب کا عمل شروع کریں ، دیرینہ وابستگی رکھنے والے راہنما اور کارکن بھٹو شہید اور بی بی شہید کی پارٹی اور فلسفے سے نہیں بلکہ پارٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والی شخصیات سے ناراض ہیں،بلاول بھٹو کے الطاف حسین کے بارے میں حالیہ بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ وہ اپنے والد کی لائن پر چل رہے ہیں اور ان کا الطاف حسین سے گٹھ جوڑ ہے ۔ ’’ این این آئی ‘‘ سے ٹیلیفون پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا کہ جو لوگ خاموشی اختیار کر کے بیٹھے ہوئے ہیں وہ پارٹی سے ہرگز ناراض نہیں بلکہ انہوں نے تو پارٹی کی خود ساختہ قیادت کو چیلنج کیا ہے ۔ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے والد اور انکے خاندان کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیپلز پارٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے ذمہ دار ہیں آج وہی بلاول بھٹو کے بھی ارد گرد نظر آتے ہیں ۔ کیا ان غلطیوں کاازالہ کرنے بارے سوچا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی کی جاگیر ہے اور نہ ہی کارکن کسی شخصیت کے ملازم ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے دیرینہ رہنما اور کارکن آج بھی بھٹو شہید اور بی بی شہید کے نظریات پر قائم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی شہید قیادت کی فلاسفی کو تباہ کرنے والوں نے آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت چار وں صوبوں تک پھیلی جماعت کو ایک صوبے کے کچھ حصوں تک محدود کر کے رکھ دیا ہے۔ بلاول بھٹو ناراض رہنماؤں کو واپس آنے کی دعوت تو دے رہے ہیں لیکن کیا انہوں نے کبھی پارٹی میں پھیلی ہوئی خرابیوں کو درست کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اگر وہ پیپلز پارٹی کو حقیقی معنوں میں بھٹو شہید اور بی بی شہید کی پارٹی بنانا چاہتے ہیں تو پارٹی میں احتساب کا عمل شروع کریں اور پارٹی میں اوپر سے لے کر نیچے تک انتخابات کرائے جائیں۔