لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کی اسلام آباد بند کرنے،احتجاج ختم کرنے کی پیشکش،پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے احتساب کا فیصلہ آنے یا ان کی طرف سے خود کو احتساب کیلئے پیش کردینے کی صورت میں تیس اکتوبر کی کال واپس لی جاسکتی ہے ،لیکن شریف خاندان کے رویے سے واضح ہے کہ وہ خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تمام فورمز سے رجوع کرنے کے بعد احتجاج کی کال دی لیکن ہم آج بھی کہتے ہیں کہ اگر سپریم کورٹ یا الیکشن کمیشن کی طرف سے وزیر اعظم کے احتساب کا فیصلہ آتا ہے یا نواز شریف از خود سرنڈر کرتے ہوئے خود کو احتساب کے لئے پیش کر دیتے ہیں تو ایسے میں ہمارے پاس احتجاج کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ان کی بھی آف شور کمپنی تھی لیکن میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ عمران خان نے بیرون ملک رہتے ہوئے پیسہ کمایااور وہیں کمپنی بنائی ۔ پاکستان آنے کے بعد عمران خان نے ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا جس پر سوال اٹھایا جا سکے ۔ نعیم الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ایک دوسرے کا احتساب نہیں چاہتیں ۔ ہماری قیادت واضح کر چکی ہے کہ جو بھی احتساب تحریک میں ہمارے ساتھ آنا چاہتا ہے ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر صحافی و اینکر پرسن نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن نے کہا کہ عمران خان کا 30 اکتوبر کو آنے والا دھرنا تیاریوں کے حوالے سے پچھلے تمام دھرنوں سے بڑا ہوگا اور یہ ایک تاریخی دھرنا ہوگا۔ اینکر پرسن احمد قریشی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 30 اکتوبر دھرنا تمام پچھلے دھرنوں سے بہت بڑا ہوگا اور اس کی اطلاعات تحریک انصاف سے نہیں بلکہ دیگر ذرائع سے آ رہی ہیں۔ احمد قریشی نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے میں دیگر جماعتیں بھی شرکت کریں گی اور اس بار 30 اکتوبر کے دھرنے سے 3 دن قبل مذہبی سیاسی جماعتوں پر مشتمل دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد دھرنے کیلئے آ جائے گی اور دھرنے میں حافظ سعید اچانک شریک ہوں گے۔ احمد قریشی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دفاع پاکستان کونسل میں کوئی چیز مشترک نہیں سوائے ایک بات کے، کہ تینوں جماعتیں کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کی پالیسیوں سے بالکل مطمئن نہیں اور وہ اس معاملے پر ایک ہوکر نواز شریف حکومت کو بہت ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔ احمد قریشی نے کہا کہ 30 اکتوبر کے دھرنے میں حافظ سعید کی شمولیت سے حکومت اور خاص طور پر بھارت کی نیندیں حرام ہو جائیں گی۔ واضح رہے کہ بھارت حافظ سعید کے حوالے سے انتہائی جارحانہ موقف کا حامل ہے اور امریکہ و بھارت کی جانب سے کئی بار یہ مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ پاکستانی حکومت حافظ سعید کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرے اور ہمارے حوالے کرے۔ احمد قریشی کے مطابق دوسری جانب جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ اور دفاع پاکستان کونسل کی لیڈ حافظ سعید کے ہاتھ میں ہے۔ حافظ سعید کی قیادت میں 30 اکتوبر کو دھرنے میں دفاع پاکستان کونسل بھرپور انداز میں شرکت کر سکتی ہے جس سے حکومتی مشکلات میں شدید اضافہ ہو جائے گا۔ تاہم اس بارے میں دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح موقف سامنے نہیں آ سکا۔