برسبین(نیوز ڈیسک)پاکستانی پیس بولنگ اٹیک بے دانت کا شیر بن گیا، سابق عظیم فاسٹ بولر وقار یونس کی کوچنگ سے بھی کوئی فائدہ نہ ہو سکا۔2013 سے اب تک اسپیڈ اسٹارز کی بولنگ ایوریج35.9 ہے،اس سے آگے صرف زمبابوین پیسرز موجود ہیں جنھوں نے 43.2 کی اوسط سے وکٹیں لیں۔ اتوار کو برسبین میں مدمقابل آنے والی دونوں ٹیمیں بعض دیگر منفی ریکارڈز میں بھی ساتھ ساتھ ہیں،2013 سے زمبابوے کا ون ڈے کے درمیانی اوورز میں رن ریٹ4.52 رہا، پاکستان 4.79کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ گرین شرٹس کی کارکردگی تو اچھی نہیں البتہ کپتان مصباح الحق انفرادی کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں،2013 سے تاحال انھوں نے19نصف سنچریاں بنائی ہیں، مزید ایک ایسی اننگز انھیں سری لنکن کمار سنگاکارا کے ہم پلہ بنا دے گی۔اس عرصے میں کم از کم 10 ففٹی پلس اننگز کھیلنے والے بیٹسمینوں میں سنچری نہ بنانے والے واحد بدنصیب مصباح ہی ہیں،2013 سے اب تک پاکستانی بیٹسمینوں نے 13 تھری فیگر اننگز کھیلی ہیں، اس سے کم5 سنچریاں بنگلہ دیش اور2زمبابوے نے بنائیں۔ دریں اثنا پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں تاحال ٹیسٹ اقوام زمبابوے اور سری لنکا کیخلاف ہی شکستوں سے محفوظ ہے۔دونوں کو اس نے بالترتیب 4اور7میچز میں زیر کیا، گذشتہ 29ون ڈے میچز میں زمبابوے نے گرین شرٹس کو صرف ایک بار ہی شکست دی، ٹیم گذشتہ تین ورلڈکپ میں کسی ٹیسٹ حریف کو مات نہ دے سکی،آخری فتح 1999میں جنوبی افریقہ کیخلاف ہاتھ آئی تھی،اس دوران آئرلینڈ اور کینیا جیسی ایسوسی ایٹ ٹیموں نے ایک سے زائد بار ٹیسٹ ٹیموں کو ہرایا۔