اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر فوجیں بڑھا رہا ہے ٗ قومی سلامتی مشیر اور ڈی جی ایم او لیول پر رابطے ہوئے ہیں تاہم حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ایک انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت سرحدوں کشیدگی اور تناؤ کی صورتحال کو بڑھا رہا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت میں کچھ لوگ معاملات کو آگے نہیں بڑھنے دیتے۔ خواجہ آصف نے واضح کر دیا کہ بھارت کوئی حرکت کرے گا تو پاکستان بھرپور جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد کے جائزہ اجلاس میں بتایاگیا ہے کہ ملک میں شدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی ہے ٗ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے ٗ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے صوبوں سے مکمل تعاون کریگا۔وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کیلئے اجلاس منعقد ہوا، جس میں گورنر خیبرپختونخوااقبال ظفر جھگڑا‘ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف‘ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ‘ وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک‘ وزیراعلی بلوچستان میر ثناء اللہ زہری‘ وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن‘وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان‘وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید‘آرمی چیف جنرل راحیل شریف ‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی‘وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل(ر) ناصر خان جنجوعہ‘ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر‘ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمدچوہدری‘ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان ٗ فواد حسن فواد‘ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحرشمشاد مرزا‘ ڈی جی ایم آئی میجر جنرل ندیم ذکی منج‘ ڈی جی (سی ٹی) میجر جنرل طارق قدوس شریک ہوئے ۔اجلاس کے دوران عسکری قیادت نے لائن آف کنٹرول کی صورت حال اور بھارتی جارحیت کے جواب میں کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی ٗاس کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اور نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق صوبوں کے مسائل پر رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں صوبوں کیساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو مزید موثر بنانے کا جائزہ اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف اقدامات تیز کرنے پر غور کیا گیا۔اجلاس کے دور ان چاروں صوبوں کے حکام نے بتایا کہ ملک میں شدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی ہے جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں۔
اجلاس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے قومی ادارے نیکٹا کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں انسداد دہشت گردی کے قانون کے فورتھ شیڈول کے تحت 2000 سے زائد افراد کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کے بارے میں بتایا گیا۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فورتھ شیڈول کے تحت 8000 سے زائد افراد کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں جبکہ اس کے علاوہ جتنے اکاؤنٹس منجمدکیے گئے ہیں اگر ان میں سے کوئی رقم نکلوانے کے کوشش کرے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے صوبوں میں امن و امان کی صورت حال کے علاوہ ہائی پروفائل مقدمات کی تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔اجلاس میں اس پلان کے تحت شدت پسندوں کے خلاف کی گئی ٹارگٹیڈ کارروائیوں سے متعلق بھی بتایا گیا۔وزرائے اعلیٰ نے اپنے علاقوں میں مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس ضمن میں مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے علمائے دین کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی شرکا کو آگاہ کیا۔جلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے صوبوں سے مکمل تعاون کرے گا وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے صوبائی حکومتوں کا اہم کردار ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ملکی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بھارت کی جانب سے جارحیت کے حوالے سے بھی غور کیا گیا ۔