ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

میں نے ایٹم بم میں وہ ٹیکنالوجی استعمال کی ہے جو آج تک کبھی کسی نے استعمال نہیں کی،عبد القدیر خان

datetime 29  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت کشیدگی زور پکڑتی جا رہی ہے اور آج بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں جس پر پاکستان اور بھارت کی جانب سے مختلف شخصیات کے بیانات سامنے آرہے ہیں ۔ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی حالیہ خلاف ورزی کے بعد پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہاہے کہ روس اور امریکہ کی طرح پاکستان اور بھارت ایٹمی ممالک ہیں ، کوئی جنگ نہیں ہوگی ، بھارتی بیانات صرف زبانی جمع خرچ ہیں ، بھارت کی بہت پرانی ایٹمی ٹیکنالوجی جسے دنیا ترک کرچکی ہے جبکہ پاکستان کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے ، پاکستان بھارت کو ایسا نقصان پہنچاسکتاہے کہ وہ برداشت نہیں کرپائے گا، پاکستان کا ایٹم بم غلطی سے چل سکتا ہے ، نہ کوئی چوری کرسکتاہے ، جو ایٹم بم بنانا جانتاہے ، وہ اس کی حفاظت بھی کرسکتاہے ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالقدیر کا کہناتھاکہ ایٹمی ٹیکنالوجی میں ہمارا مقابلہ روس یا امریکہ سے نہیں تھا ہم نے اپنی حفاظت بھارت کے خلاف کرنی تھی جو صلاحیت ہم نے حاصل کرلی وہ انڈیا کیلئے کافی ہے۔ دوسرے ممالک سے ہمیں مقابلہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ امریکہ، فرانس اور چین وغیرہ نے جو بھی کیا ہمارا اس سے کوئی مطلب نہیں اور نہ ہی مقابلہ ہے۔ ہمیں اپنی حفاظت کے لئے ایک ڈیٹرنس چاہئے تھا وہ ہم نے بنالیا اور اسی لئے ابھی تک ہندوستان سے جنگ نہیں ہوئی۔ باتیں تو البتہ سخت ہوتی ہیں لیکن انہیں بھی پتا ہے جو نقصان ہم پہنچاسکتے ہیں وہ برداشت نہیں کرسکتے ۔آرمی جانتی ہے کہ اس کی کس طرح حفاطت کی جائے اسے کوئی اٹھا نہیں سکتا۔ آرمی نے جو نظام قائم کیا ہے اس کی بہت احتیاط ہوتی ہے۔ نہ یہ خود چل سکتا ہے نہ چوری ہوسکتا ہے۔ ایک سوئی تو چوری نہیں ہوسکتی ایٹم بم کون اٹھاکرلے جاسکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرعبدالقدیر کاکہناتھاکہ فرق نہیں آپ اسے ہوائی جہاز سے پھینکیں یا میزائل سے پھینکیں۔ نقصان وہی ہوتا ہے کہ اسے صرف دشمن کی زمین پر پھینکا جائے۔ نقصان وہی ہوتا ہے جو اس سے ہونا ہوتا ہے ہم نے ایٹمی بم اس لئے بنایا کہ ہمین نقصان پہنچایا گیا تھا ایسٹ پاکستان ٹوٹ گیا تھا۔ ہمارے خلاف جارحیت کی گئی تھی، اس کو بچانے کے لئے ضروری تھا کہ ہم اپنی جنگی صلاحیت برقرار رکھیں۔ ڈاکٹر قدیرنے بتایاکہ پاکستان کی ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے جو طریقہ کار میں نے استعمال کیا تھا وہ آج تک استعمال نہیں کیا گیا تھا جو ٹیکنالوجی میں نے استعمال کی تھی اس کی کسی کو خبر بھی نہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…