پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

حکومت نفسیاتی مریض بن چکی ہے پانامہ پیپرز پر کارروائی میں تاخیر کیوں کی جا رہی ہے؟ سینئیر صحافی کے دھواں دار انکشافات

datetime 11  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے ہے کہ حکومت اور ترجمانوں کی حالت اس وقت نفسیاتی مریض کی سی ہو گئی ہے جو بھی ان سے بات کرتا ہے اس کے ساتھ یہ لڑنا شروع کر دیتے ہیں اور اس پر ملک دشمن اور جمہوریت دشمن کا الزام لگانا شروع کر دیتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق  حامد میر نے ان خیالا ت کا اظہار نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ اپریل کے آغاز میںمنظر عام پر آیا ، حکومت نے اس وقت کے بعد سے وقت گزارنے کے سوا کچھ نہیں کیا اور ایسا لگتا ہے کہ حکومت صرف اس معاملے پر وقت لینا چاہتی ہے اور وہ کچھ بھی کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے حکومت صرف وقت گزار رہی ہے، اسی لیے یہ تاثر مل رہا ہے کہ دال میں واقعی کچھ کالا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے رویے کو دیکھتے ہوئے  یہ لگتا ہے کہ حکومت کی داڑھی میں تنکا ہے اور وہ صرف وقت بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ترجمانوں کے پاس کوئی دلیل باقی نہیں ہے جب ان سے کوئی صحافی یا اینکر پرسن کوئی سوال کرتا ہے یابحث کی کوشش کرتا ہے تو ان کا پارہ چڑھ جاتا ہے، لڑنا شروع کر دیتے ہیں، آنکھیں اوپر چڑھ جاتی ہیں، ہونٹ کپکپانا شروع کر دیتے ہیں ، ماتھے پر تیوریاں پڑھ جاتی ہیں، وہ اونچی اونچی آواز میں چیخنا شروع کر دیتی ہیں، وہ نفسیاتی مریض آپ سے گفتگو کر رہا ہے، چھوٹی چھوٹی بات پر لڑنا شروع کر دیتے ہیں۔  حکومت کی صورتحال ایک نفسیاتی مریض کی سی ہو گئی ہے، اور آپ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ آپ جمہوریت کےدشمن ہیں، آپ مشرف کے ساتھی ہیں، حالانکہ مشرف کے ساتھی اس وقت نواز شریف کے اردگرد نظر آتے ہیں۔

مشرف کے دور میں جو مشرف حکومت پر تنقید کرتا تھا اسے کہا جاتا تھا کہ یہ پاکستان کا دشمن ہے آجکل نواز شریف پر تنقید کرنےو الے کو مارشل لاء کا حامی اور جمہوریت کا دشمن کہا جاتا ہے ۔ اور جمہوریت کی آڑ میں یہ کرپشن کو چھپا رہے ہیں اور وقت گزارنے کی کوشش کر رہے ہیں اسی وجہ سے رائے عامہ ان کے خلاف تبدیل ہو رہی ہے ۔ ان کو چاہئے کہ اگر ان کا دامن صاف ہے تو سیدھے سیدھے طریقے سے اپنےروے میں لچک پیدا کرنی چاہئے اور حکومت میں ہونے اور بڑا پن دکھانے کا ثبوت دیتے ہوئے اپوزیشن کے مطالبات پر انکوائری کروانی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…