اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں تاریخ رقم ہو گئی۔ امریکی صدر باراک اوبامہ نے امریکی تاریخ میں پہلی بار مسلمان جج کو امریکی وفاقی جج کے عہدے کیلئے نامزد کر دیا ہے۔ صدر اوبامہ نے عابد قریشی کی نامزدگی کے وقت خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات پر خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میں ایسے شخص کو نامزد کر رہا ہوں جو امریکی ڈسڑکٹ کورٹس میں اپنی خدمات ایمانداری سے سرانجام دے گا، مجھے امید ہے کہ وہ امریکی لوگوں کی خدمت اور انصاف کی فراہمی میں کامیاب رہیں گے‘‘۔باراک اوبامہ نے کہا کہ عابد قریشی قانون کی با داستی اور انصاف کی فراہمی میں اپنے فرائض نہایت ایمانداری سے سر انجام دیتے رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس کے مطابق عابد قریشی کی نامزدگی کو سینٹ میں بھجوادیا گیا ہے۔ کانگریس کی منظوری کے بعد عابد قریشی ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں جج ہوں گے۔عابد قریشی پاکستانی نژاد مسلمان امریکی ہیں اور وہ امریکی تاریخ میں پہلی بار امریکی وفاقی جج کے عہدے پر فرائض سر انجام دینے والے مسلمان ہیں۔
عابد قریشی کی باراک اوبامہ کی جانب سے پہلے مسلمان امریکی وفاقی جج کی نامزدگی پر امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے روایتی منافرت پر مبنی بیان جاری کیا کہ ایک مسلمان وفاقی جج اپنے عہدے سے انصاف نہیں کر سکے گا۔عابد قریشی نے اپنی کیئریئر کی توانائیاں لاتھم نامی قانونی فرم میں صرف کیں اور 2006 میں وہ اس کے پارٹنر بن گئے۔ مزید ترقی کرتے ہوئے عابد قریشی 2012 ء میں اسی فرم کی پروبونو کمیٹی کے ہیڈ بن گئے۔ عابد قریشی پاکستان میں پیدا ہوئے ۔ عابد قریشی نے 1993 ء میں کورنیل یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور ہارورڈ لاء سکول سے 1997 ء میں قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وکیل بن گئے۔ امریکی وفاقی جج کے عہدے پر ان کے مقابل معروف قانون دان سٹیون بونیل اور ایریکا ولیمز ہیں۔ اگر سینیٹ سے عابد قریشی کی امریکی وفاقی جج کے عہدے کی منظوری ہو جاتی ہے تو وہ امریکی وفاقی جج روز میری کولیئر کی جگہ لیں گے ۔
پاکستانی نژاد مسلمان کو امریکی وفاقی جج کیوں نامزد کیا؟ باراک اوبامہ خاموش نہ رہ سکے‘ بڑی بات کہہ دی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں