لاہور(این این آئی ) لاہور چیمبر میں فاؤنڈرز گروپ نے اپنے ایک ہنگامی اجلاس میں پالیسی میکرز پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف واٹر بم کے استعمال کا نوٹس لیں اور آبی جارحیت کا یہ مسئلہ عالمی سطح پر اٹھائیں ورنہ ملک کو بھاری نقصان ہوگا۔فاؤنڈرز گروپ کے چیئرمین اعجاز بٹ، میاں محمد اشرف، سید محسن رضا بخاری، افتخار علی ملک، طارق حمید، شیخ محمد آصف، میاں مصباح الرحمن، شاہد حسن شیخ، میاں مظفر علی، فاروق افتخار، اعجاز اے ممتاز، عبدالباسط، الماس حیدر اور ناصر سعید اجلاس میں شریک تھے۔ فاؤنڈرز گروپ کے رہنماؤس نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بھارت نے اقوام متحدہ سے دریائے چناب پر تین ڈیم تعمیر کرنے کے لیے کاربن کریڈٹ سرٹیفیکیٹس حاصل کرلیے ہیں۔ یہ ڈیم مکمل ہونے کے بعد بھارت دریائے چناب کا بیس ملین کیوبک میٹر پانی روک سکے گا لیکن متعلقہ پاکستانی حکام خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں حالانکہ پاکستان کی اجازت کے بغیر بھارت کاربن کریڈٹ سرٹیفیکیٹس حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ اعجاز بٹ اور میاں محمد اشرف نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کو اس کے حصے کے پانی سے محروم کرنے کے لیے تین سو کے لگ بھگ چھوٹے اور بڑے ڈیم تعمیر کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دریائے چناب، جہلم اور سندھ کا رخ بدلنے کے لیے بھی سو ارب ڈالر سے زائد کی رقم رکھی گئی ہے۔ یہ پاکستان کے زرعی شعبے کو تباہ کرنے اور پانی سے بجلی کی پیداوار ختم کرنے کی سازش ہے جبکہ بھارت ذخیرہ شدہ پانی پاکستان میں سیلاب لانے کے لیے بھی استعمال کرسکتا ہے۔ فاؤنڈرز گروپ کے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے واٹر بم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے کیونکہ یہاں پانی کی قلت سنگین نوعیت اختیار کرچکی ہے۔ 67سال پہلے پاکستان کی فی کس دستیابی 5000کیوبک میٹر فی کس تھی جو آج کم ہوکر 1000کیوبک میٹر فی کس کے قریب رہ گئی ہے جو سال 2020میں مزید کم ہوکر 800کیوبک میٹر رہ جائے گی۔ فاؤنڈرز گروپ کے لیڈرز نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت کی وجہ سے چناب اور راوی کے اطراف میں 13ملین ایکڑ زرخیز زمین بہت بْری طرح متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہاں زرعی پیداوار میں نمایاں کمی رہی ہے۔ اگر یہی حالات رہے تو پاکستان کو زرعی اجناس درآمد کرنا پڑیں گی جس پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہوگا۔ فاؤنڈرز گروپ کے لیڈرز نے کہا کہ بھارت جنوبی ایشیا میں تصادم کی بنیاد رکھ رہا ہے لہذا عالمی فورمز کے ذریعے بھارت کی آبی جارحیت روکی جائے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بڑے ڈیم بالخصوص کالاباغ ڈیم کی تعمیر فوری شروع کرے۔ حقائق کا کہنا ہے کہ بھاشا ڈیم سے پہلے کالاباغ ڈیم بننا ضروری ہے۔