برلن(این این آئی)جرمنی میں ایک سابقہ سکیورٹی گارڈ کو دو نابالغ بچوں کے قتل پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ ان میں بوسنیا کا ایک چار سالہ بچہ بھی شامل تھا جسے مجرم نے سیاسی پناہ کے اندراج کے ایک مرکز کے باہر سے اغوا کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2015 میں جرمن معاشرے کو ہلا کر رکھ دینے والے ایک کیس میں سِلویو شلس نے چار سالہ محمد کو دارالحکومت برلن میں لاگیسو نامی رجسٹریشن سینٹر کے باہر سے اغوا کیا تھا۔ گزشتہ روز اِسی شلس کو جرمن شہر پوٹس ڈام کی ایک عدالت نے دو بچوں کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ۔ عدالتی سماعت کے دوران اپنا فیصلہ سناتے وقت جج تھیوڈور ہورس کوٹر نے شلس سے مخاطب ہو کر کہا، تم نے دو بچوں کو اغوا کیا، انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اپنے جرائم چھپانے کے لیے انہیں قتل کر دیا۔سابقہ سکیورٹی گارڈ شلس نے بوسنیا سے تعلق رکھنے والے اور پناہ گزین پس منظر کے حامل بچے محمد کو گزشتہ برس اکتوبر میں لاگیسو سے اغوا کیا تھا۔ اس وقت مہاجرین کا بحران اپنے عروج پر تھا اور لاگیسو پر ہر وقت سیکڑوں مہاجر خاندانوں کی بھیڑ لگی رہتی تھی۔ پولیس کے مطابق مجرم شلس نے محمد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ایک بیلٹ کی مدد سے گلا گھونٹ کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا تھا۔