بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے مذہبی انتہاء پسندی کی حوصلہ شکنی کریں اور اپنے اپنے ممالک میں اس کو روکیں،میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز چین کے شمال مغربی شہر ارمقی میں اسلام اور دہشت گردی کے موضوع پر ایک کانفرنس ہوئی جس میں چین، روس، قازقستان، تاجکستان، کرغزستان اور ازبکستان سے مندوبین شریک ہوئے۔کانفرنس میں شریک مذہبی رہنماؤں، علماء کرام اور حکومتی عمال کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے انسداد کے لیے مسلمانوں کو مذہبی شدت پسندی کے رجحان کے خلاف مزاحمت کرنی ہو گی اور دہشت گردی کی مذمت کرنی ہو گی۔اس کانفرنس کا اہتمام چین کی اسلامک ایسوسی ایشن اور مذہبی کلچر کمیونیکیشن ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔چائنہ اسلامک ایسوسی ایشن کے چیئرمین چن گوانگ یوآن کا کہنا تھا کہ اسلامی تعلیمات ہمیں مذہبی شدت پسند کے خلاف مزاحمت کرنے کی تلقین کرتی ہیں اور میانہ رونہ مسلمانوں کے روزمرہ کے رویوں میں لازمی قرار دی گئی ہے۔ ریاستی انتظامیہ برائے مذہبی امور کے ڈائریکٹر وینگ ڑاو این کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور شدت پسندی کے خلاف علاقائی تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔ اس کے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ڑن جیانگ ریجنل گورنمنٹ کے چیئرمین شہرت ذاکر کا کہنا تھا کہ ڑن جیانگ میں کئی نسلوں کے لوگ آباد ہیں۔ یہ سب دہشت گردی سے متاثر رہ چکے ہیں۔ اس تلخ تجربے کے بعد انہوں نے رضاکارانہ طور پر مذہبی شدت پسند کے خلاف کام کیا اور علاقے میں سماجی استحکام لانے میں کامیاب ہو گئے۔