کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں عرصہ دراز سے مقیم پاکستانی مسلمانوں نے بھارتی شہریت کیلئے درخواستیں دینا شروع کردی ہیں۔ ریاستی انٹیلی جنس حکام نے33پاکستانیوں کو بھارتی شہریت دینے کی منظوری دے دی،شہریت کی درخواست دینے والے افراد میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو کاروبار یا شادی کی وجہ سے بھارت میں مقیم رہنا چاہتے ہیں۔ ایک معروف بھارتی اخبارکے مطابق صرف اقلیت ہی نہیں کئی مسلمان بھی بھارت میں رہنا اور شہریت لینا چاہتے ہیں، پاکستانی مسلمانوں کی بڑی تعداد میرٹھ میں قیام پزیر ہے۔اخبار نے میرٹھ میں ایک سینئر انٹیلی جنس افسر کے ایک خط کے حوالے سے لکھا کہ دو ہندوؤں سمیت 42پاکستانیوں نے بھارتی شہریت کیلئے درخواست دی ہے، مقامی انٹیلی جنس یونٹ نے ان میں سے33پاکستانیوں کو شہریت دینے کی منظوری دے دی ہے۔اس فہرست میں زیادہ تر وہ لوگ ہے جو تقسیم کے وقت اپنے والدین کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے تھے لیکن شادی اور کاروبار کے سلسلے میں 80 کی دہائی میں بھارت لوٹ آئے ،ان میں بہت سے خاندان جو یوپی سے کراچی ہجرت کر گئے،جب بھارت میں انہوں نے اپنے رشتہ داروں میں شادیاں کیں تو واپس لوٹنے کا خیال ترک کردیا۔میرٹھ میں مقیم ایک پاکستانی مسلمان خاتون طاہرہ سلطانہ بھی بھارتی شہریت حاصل کرنیوالوں کی فہرست میں شامل ہے وہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اپنے خاندان کے ساتھ میرٹھ میں رہ رہی ہے ،طاہرہ جو بنیادی طور پر بھارتی ہی ہے لیکن پاکستان میں شادی کے بعد کراچی میں منتقل ہو گئی تھی جہاں اس نے پاکستانی شہریت لی لیکن وہ اب وہ دوبارہ بھارتی شہریت لینا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اب بھارت میں ہی رہنا چاہتی ہے۔