اسلام آباد (آن لائن) سونے سے قبل اپنے اسمارٹ فون کو گھورنا عارضی طور پر بینائی سے محرومی کا باعث بن سکتا ہے جسے ڈاکٹر غلطی سے فالج کی علامت سمجھ سکتے ہیں۔یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔لندن کے مور فیلڈز ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جو ایک آنکھ میں بینائی کی محرومی کی شکایت کرتے ہیں جو 15 منٹ تک غائب رہتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اکثر ڈاکٹر اسے فالج کے معمولی دورے کا باعث سمجھ لیتے ہیں۔تاہم محققین کے مطابق اس کی وجہ بس بستر پر اپنے اسمارٹ فون کو ایک آنکھ بند کرکے گھورنا بھی ہوسکتی ہے۔یہ بھی پڑھیں : اسمارٹ فون کی روشنی اور صحت پر اثرات۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر افراد رات کو پہلو کے بل لیٹتے ہیں اور اس دوران ایک آنکھ تکیے میں چھپ جاتی ہے جبکہ دوسری سے وہ فون کی اسکرین کو دیکھتے ہیں۔تحقیق کے مطابق اس عمل سے ایک آنکھ اندھیرے سے مطابقت پیدا کرلیتی ہے جبکہ دوسری آنکھ ہائی ریزولوشن اسکرین کی تیز روشنی سے متاثر ہوتی ہے اور جب لوگ سیدھا ہوکر دونوں آنکھیں کھولتے ہیں تو جس آنکھ سے اسکرین کو دیکھا جارہا ہوتا ہے وہ اندھیرے سے مطابقت پیدا نہیں کرپاتی۔محققین کے مطابق اس کے نتیجے میں روشنی کی زد میں رہنے والی آنکھ کی بینائی غائب ہوتی ہوئی مھسوس ہوتی ہے اور آنکھوں کو اس کیفیت سے باہر نکلنے کے کچھ وقت لگتا ہے تاہم طویل المعیاد بنیادوں پر یہ عادت شدید مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فونز اب ہر وقت لوگوں کے ہاتھ میں ہوتے ہیں اور کمپنیاں ایسی اسکرینز کا استعمال کرتی ہیں جس میں روشنی بہت زیادہ ہوتی ہے تاکہ لوگ آسانی پڑھ سکیں تاہم سونے سے قبل اس ڈیوائس کا استعمال مشکل کا باعث بن سکتا ہے۔یہ تحقیق طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہوئی۔