پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

گوادر ایئرپورٹ ،بڑا اعلان ہوگیا،ایسی خاص بات جس پر ہر پاکستانی فخر کرے گا

datetime 4  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) بلوچستان کی بندرگاہ گوادر پر 26 کروڑ امریکی ڈالر کی مالیت سے تعمیر ہونے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے ’اے 380‘کے اترنے کی سہولت موجود ہو گی۔چین پاکستان اکنامک کوریڈور ’سیپیک‘ سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہوائی اڈے کی تعمیر کے لیے پوری رقم چین کی حکومت ایک گرانٹ کے تحت فراہم کر رہی ہے ٗاس کے علاوہ چین کی حکومت ایک کروڑ ڈالر کی مالیت سے گوادر کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کیلئے ایک جدید وکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے لیے بھی مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔گوادر کے علاقے میں پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے گوادر پورٹ اتھارٹی نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ یہ مسئلہ سواد ڈیم تعمیر کر کے حل کر دیا جائے اور اس ڈیم سے 83 کلو میٹر لمبی پائپ لائن کے ذریعے گوادر کو پانی فراہم کیا جائیگا۔پارلیمانی کمیٹی کو ان مالی سہولیات کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا جو ان سرمایہ کاروں کے لیے پیش کی جا رہی ہیں جو گوادر کے سپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار گوادر اکنامک زون میں زبردست دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس ماہ تعمیراتی سامان سے لدے ہوئے تین چینی بحری جہاز گوادر پہنچ رہے ہیں جس سے گودار پورٹ کام کرنا شروع کر دے گی۔گوادر شہر کو بجلی کی فراہمی کے بارے میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایران سے ایک معاہدہ طے پا گیا اور 2017 تک یہاں ایران سے بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…