مظفرآباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات سینٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اقتصادی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں ٗ دھرنے والے پاکستان کی معاشی واقتصادی تر قی کی دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کار بند ہیں ٗ آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی قیادت اپنے فیصلے کرنے میں خود مختار ہے، آئینی اصلاحات کا وعدہ پورا کرینگے ٗ آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی کیلئے وفاقی حکومت نے 3سو ارب روپے دئیے ٗخطیر رقم زمین پر نظر نہیں آ رہی ٗبھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں ٗ معاملہ عالمی سطح پر اٹھائینگے ٗ ملا منصور کے پاس پاکستان کا پاسپورٹ تھا ٗ ڈرون کے پاس پاسپورٹ نہیں تھا حالات کا ذمہ دار کون ہے؟ آمریت کے باعث ملک معاشی خود کفالت حاصل نہ کرسکا ۔ اتوار کو آزادکشمیر کے سب سے بڑے صحافی ادارے مرکزی ایوان صحافت میں میٹ دی پریس سے خطاب کر رہے تھے ٗان کے ہمراہ وزیاعظم پاکستان کے معاون خصوصی ڈاکٹر سید آصف کرمانی، مسلم لیگ (ن )آزادکشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر بھی موجود تھے۔ پرویز رشید نے کہاکہ پاکستان کی بدقسمتی ہے ملک جب بھی اقتصادی استحکام کی طرف بڑھتا ہے تو عدم استحکام کی قوتیں پرکاٹنا شروع کر دیتی ہیں، مسلم لیگ (ن )حقیقی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے ٗآزادکشمیرمیں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے سے دور رہے، آزادکشمیر کے عوام ووٹ کی پرچی کے ذریعے اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں، آج دنیا میں مداخلت کا دور ختم ہو چکا ہے اور مسابقت کا دور شروع ہو گیا ہے ٗ مسابقت ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں نہیں بلکہ مسابقت یہ ہے کہ ترقی اور اقتصادایات میں آگے نکلناہے چین اور بھارت کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے مقابلے میں پاکستان کو نواز شریف نے اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیا ہے لیکن سیاسی، معاشی، توانائی اور امن و امان کے بحرانوں کے باعث اقتصادی ترقی متاثر ہو رہی ہے ۔ جو لوگ دھرنوں اور مظاہروں کی سیاست کر رہے ہیں وہ پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کی دشمن اور ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کاربند ہیں۔ آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی قیادت اپنے فیصلے کرنے میں خود مختار ہے، آئینی اصلاحات کا وعدہ پورا کرینگے۔ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کے اختیارات میں اضافہ (ن )لیگ کے منشور کا حصہ ہے۔ آزادکشمیر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے اور نیلم تا بھمبر ایکسپریس وے کیلئے وفاقی حکومت نے 17ارب روپے کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف جلد اس میگا پراجیکٹ کا سنگ بنیار رکھیں گے ، آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی کیلئے موجودہ وفاقی حکومت نے آزادکشمیر کو 3سو ارب روپے دئیے تاہم یہ خطیر رقم زمین پر نظر نہیں آ رہی، نیلم جہلم پراجیکٹ آزادکشمیر میں ہے اور آزادکشمیر کی ہی ملکیت رہے گا۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں نہ اس کی اجازت دینگے۔ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا ہے اور آئندہ بھی اٹھائیں گے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے 1998 ء میں ایٹمی دھماکے کر کے ملک کو دفاعی استحکام دیا اور پاکستان کو اقتصادی ترقی سے ہمکنار کر نے کا سفر شروع کیا تو اکتوبر 1999 ء میں منتخب حکومت کو بر طرف کر کے سیاسی عدم استحکام سے دوچار کر دیا گیا اور ایک ایسا نظام لا یا گیا جسے دنیا تسلیم نہیں کر تی دنیا کی نظر میں ڈکیٹر شپ جرم ہے ، آمریت کے دور میں ملک بے پناہ مسائل کا شکار ہوا آج پاکستان میں دہشت گردی، لا قانونیت ،بد امنی، توانائی ، گیس سمیت جتنے بھی بحران ہیں ان کا ذمہ دار مشرف ہے ، آج پاکستان کے پاسپورٹ غیر ملکیوں کے پاس ہیں ، ملا منصور کے پاس پاکستان کا پاسپورٹ تھا لیکن جو ڈرون آیا اس کے پاس پاسپورٹ نہیں تھا ان حالات کا ذمہ دار کون ہے پرویز رشید نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف جب بر سر اقتدار آئے تو پیشن گوئیاں کی جا رہی تھیں کہ پاکستان ایک سال میں ڈیفالٹ کر جائیگا تاہم آج پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر 21 ارب ڈالر سے زائد ہیں حکومت کے ایک سال بعد ہی دھرنوں اور کنٹینر کی سیاست کا سامنا کر نا پڑاتاہم ان حالات کا سامنا کیا ،لیکن اسلام آباد دھرنوں کے باعث اقتصادی طور پر پاکستان کا بہت نقصان ہوا چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا، سی پیک معاہدے پر چھ ماہ کی تاخیر سے دستخط ہوئے اب جب سی پیک معاہدے پر عمل درآمد ہو رہا ہے تو پانامالیکس کے نام پر سیاست شروع ہو چکی ہے اور دھرنوں کے اعلانات کیے جا رہے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ وہ کون ہے جو پاکستان کو اقتصادی ترقی سے روک رہا ہے اور کس کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے ہم سڑک کو معیشت کی شہ رگ بنانا چاہتے ہیں ٗ عمران خان سٹرک کو دھرنوں کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ہم سٹرک کو اقتصادی ترقی کا زینہ بنانا چاہتے ہیں جبکہ کچھ لوگ سٹرک بند کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے دنیا ہم پر اعتبار نہیں کر رہی، ملک کو سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے دنیا ہم پر اعتبار نہیں کر رہی، ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنیوالے ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں۔ قوم ان لوگوں کو پہچان گئی ہے جو ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی بجٹ کا حجم بڑھ رہا ہے اس حجم سے آزادکشمیر کا حصہ بھی بڑے گا۔ لیکن یہاں اہل اور دیانتدار حکومت کا ہونا ضروری ہے اگر یہاں اہل حکومت نہیں ہو گی تو یہ حصہ دوسرے ہڑپ کر جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے آزادکشمیر میں ورکرز کونشن منعقد کئے ان ورکرز کنونشن کا مقصد یہ تھا کہ ہم آزادکشمیر کے عوام کو پاکستان مسلم لیگ ن کے معاشی خوشحالی اور اقتصادی ترقی کے پروگرام سے آگاہ کریں۔ ہم نے آزادکشمیر میں ورکرز کنونش منعقد کئے جبکہ ہمارے مقابلے میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے جلسے منعقد کئے عوام نے جو فیصلہ دیا وہ سب کے سامنے ہے، ہم بحیثیت ورکرز آزادکشمیر آتے رہے ٗ ہمارے مقابلے میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی صف اول کی قیادت سامنے آئی۔ ن لیگ کے ورکرز کا مقابلہ دوسری جماعتوں کی صف اول کی قیادت کر رہی ہے ، پاکستان میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کے قائد راجہ فاروق حیدر ہیں باقی سب ورکر ہیں ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی صحافی برادری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے جاندار کردار ادا کرینگے۔ نیلم نیلم جہلم پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے تمام وزارتوں کے بجٹ پر 30فی صد اور ایوان وزیراعظم کے بجٹ پر 40فی صد کٹ لگایا گیا یہ منصوبہ 2017میں مکمل ہو گا اور کام شروع کردیگا۔