سیالکوٹ (آئی این پی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت نہ ہوتا تو دنیا ہمارا جینا حرام کر دیتی، بہانے سے دہشت گردی کے خلاف استعمال ہونے والا اسلحہ روکا جا رہا ہے جبکہ امریکہ سمیت عالمی قوتیں بھارت کو اسلحہ دے کر مضبوط کر رہی ہیں،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا، بھارت کے عزائم کسی سے بھی ڈھکے چھپے نہیں ،بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے نے امن عمل کی کوششوں کو نقصان پہنچایا اور ہمیں سوچنے پر مجبور کردیا کہ افغانستان اور امریکا امن چاہتے ہیں یا نہیں۔وہ ہفتہ کو یہاں پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پوری دنیا میں امریکا کی مداخلت 20 گنا بڑھ گئی ہے اور اس کے بعد افغانستان آج تک غیر محفوظ ہے، امریکا نے بلوچستان میں ڈرون حملہ کرکے ناصرف پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی بلکہ افغان امن عمل کو بھی متاثر کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ملامنصور نے ایران سے 400 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں ہی کیوں مرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایف 16 طیاروں کے معاملے پرامریکا کی کانگریس ہی مخالفت کررہی ہے، اگر طیارے حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو کوئی اور حل نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے عزائم بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن پھر بھی امریکا سمیت دیگر ممالک بھارت کو مسلح کررہے ہیں، اگر آج ہم ایٹمی قوت نہ ہوتے تو بھارت سمیت پاکستان کے دیگردشمن ہمارا کیا حال کرتے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ گوادر منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے بہت سی قوتیں کام کررہی ہیں لیکن پاک فوج نے 2 سال میں بے لوث قربانیوں کے بعد پاکستان کو محفوظ بنا دیا ہے اور تمام سازشوں کے باوجود گوادر منصوبہ ضرورکامیاب ہوگا۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ 10رمضان المبارک کو سیالکوٹ موٹروے کا افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیل، کچہری اور خواتین کالج کو سیالکوٹ شہر سے باہر منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں، ان جگہوں پر پارکس بنانے کا منصوبہ ہے۔ وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔(اح)