لاہور (ا ین این آئی) تحریک انصاف کے رہنما و سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں سیاستدانوں کی صرف 1فیصد کر پشن نظر آئی 99 فیصد سامنے آنا باقی ہے،غیرقانونی پیسہ واپس نہ لانیوالے سیاستدانوں کو تاحیات نااہل اوکم ازکم ر10سال کی قیدکی سزاہونی چاہیے،پانامہ لیکس کے بعد بھی احتساب نہ ہوناملک کے مستقبل کیلئے خطر ناک ہوگا اور ملک کی بد قسمتی ہوگی ‘ملک کو لوٹنے والوں کا کسی نہ کسی نے احتساب کر نا ہے،کر پشن اور کر پٹ لوگوں کا ساتھ دینے والوں کا کوئی مستقبل نہیں،ہم نوازشر یف کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں مگر ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ہر صورت شفاف اور بلاتفر یق احتساب کر نا ہوگا ۔ وہ ہفتے کے روز گیلانی ہاؤ س میں علی حیدر گیلانی کو انکی بازیابی پر مبارکباد دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو اور علامہ اقبال روڈ پر تقسیم انعامات کی تقریب کے موقعہ پر خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر تحر یک انصاف کے راہنما رائے حسن نواز‘میاں حماد اظہر اور حافظ فر حت عبا س سمیت دیگر بھی انکے ہمراہ تھے ۔چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ہر صورت کر پشن کا خاتمہ اور کر پشن کر نیوالوں کو انکے انجام تک پہنچانا ہوگا ورنہ ملک میں مسائل کم نہیں ہوں گے بلکہ ان میں مزید اضافہ ہو گا ۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری محمدسرور نے کہا کہ اگر میرے پاس اختیارہو تا تو میں بیرون ممالک سر مایہ رکھنے والوں کو پیشکش کر تا وہ اپنے اثاثے پاکستان واپس لیں آئے اور 50فیصد حکومت کو دیدیں اگر کوئی ایسا نہیں کر تا تو ایسے سیاستدانوں اور دیگر لوگوں کو کم ازکم 10سال کی سزااور تمام اثاثے ضبط ہو جاناچاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں نے پاکستان سے پیسہ لے جا کر آف شور کمپنیاں بنائیں ہیں اور پانامہ لیکس میں ایسے لوگ بے نقاب ہو ئے ہیں او ر اگر اب بھی ملک میں کر پٹ لوگوں کو احتساب نہیں ہوگا یہ ملک کیلئے بہت خطر ناک ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کے ٹی او آرزکو تسلیم کر لیں اور ملک میں ہر صورت شفاف احتساب کر وایا جائے اور تحر یک انصاف کر پشن کر نیوالوں کو سخت سے سخت سزائیں دلانے کے اپنے موقف پر قائم ہے اور حکمرانوں کو بھی ہر صورت اپنی کر پشن اور لوٹ ما ر کا حساب دینا ہو گا جب تک کر پشن ختم نہیں ہوگی ملک کا کوئی بھی مسئلہ حل ہونا ممکن نہیں ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تسلیم کر لینا چاہئے کہ وزیراعظم کی طبعیت ناساز ہے۔نواز شریف کی صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں ،دعا ہے کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر وطن واپس آئیں ۔