جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سماعت،گواہوں کے حیرت انگیز انکشافات،واقعہ کانیا رُخ سامنے آگیا

datetime 27  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی )سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے عوامی تحریک کے دو زخمی اور چشم دید گواہوں محمد سرور اور سخی بادشاہ نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اپنے بیانات قلمبند کروائے۔ سانحہ کے زخمی محمد سرور نے اپنے بیان میں کہا کہ بابر کانسٹیبل نے دونوں ہاتھوں میں موذر پکڑ رکھے تھے اور وہ کسی فلم کے ولن کی طرح پوزیشن بدل بدل کر مسلسل فائرنگ کررہا تھا۔ اس کا ایک فائر میرے پیٹ میں لگا اور وہ آر پار ہو گیا،اس کی فائرنگ سے مزید کارکن بھی زخمی ہوئے۔دوسرے گواہ سخی بادشاہ نے کہا کہ میں 17 جون 2014 کے دن تنظیمی امور کے سلسلے میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ آیا وہاں پولیس کی نفری موجود تھی۔ اس دوران ایس پی ندیم اور ایس پی معروف صفدر واہلہ نے کانسٹیبلوں محمد اسلم، لقمان، ارشاد اللہ، بلال، عباس کو حکم دیا کہ وہ لاٹھی چارج شروع کر دیں۔ پولیس کانسٹیبلوں نے کارکنوں پر ہلہ بول دیا۔ کانسٹیبل محمد اسلم نے میرے سر پر لوہے کا راڈ مارا اور میری ٹانگوں کو ڈنڈوں سے پیٹا جس کی وجہ سے فریکچر آئے۔ اس دوران مذکورہ ایس پیز پولیس نفری کو ڈنڈے مارنے اور تشدد کرنے پر اکساتے رہے۔ مزید سماعت 3 جون تک ملتوی ہو گئی۔ بیانات قلمبند کروانے کے بعد عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین، فرزند علی مشہدی ایڈووکیٹ اور مستغیث جواد حامد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 32 چشم دید گواہان اپنا بیان قلمبند کرواچکے ہیں۔ ٹھوس شہادتیں پیش کی جارہی ہیں۔ ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…