لاہور ( این این آئی) نئی تحقیق کے مطابق ہفتے میں چار یا اس سے زیادہ مرتبہ آلو کو بطور خوراک استعمال کرنے سے ہائی بلڈپریشر کے امکان 11فیصد بڑھ جاتے ہیں جبکہ فرنچ فرائز کھانے سے اس مرض کے امکان اور زیادہ یعنی 17فیصد بڑھ جاتے ہیں۔ماہرین نے اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ آلو کی جگہ کچی سبزیاں کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا امکان 7فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر بڑھانے کی وجہ آلوں میں گلیکیمک انڈیکس جسے جی آئی کہتے ہیں کی کثیر مقدار ہے۔ زیادہ جی آئی کی حامل چیزیں زیادہ اور تیزی سے توانائی فراہم کرتی ہیں جس کی وجہ سے بلڈ شوگر تیزی سے بڑھتی ہے۔
اس تحقیق میں گزشتہ بیس سالوں پر مشتمل 187000افراد کا ڈیٹا استعمال کیا گیا جس میں ان کا وزن بھی مدنظر رکھا گیا لیکن نتائج یہی ثابت ہوئے۔ ابلے یا پکے ہوئے ہر طرح کے آلوں کو بطور خوراک استعمال کرنے پر یہ تحقیق کی گئی جس میں صرف کرسپس کو ہائی بلڈپریشر کا سبب نہیں پایا گیا جنھیں عموما ہمارے چپس کہتے ہیں۔اس کے علاوہ ایک دوسری تحقیق میں یہ بھی پتا چلا کہ جو خواتین آلو کھانا پسند کرتی ہیں ان کو دوران حمل ذیابطیس ہونے کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
وہ خواتین جو ہفتے میں دو سے چار مرتبہ آلو کھاتی ہیں ان میں ذیابطیس ہونے کا خطرہ 27 فیصد زیادہ ہوتا ہے چاہے ان کا وزن کم ہو یا زیادہ۔ اسی طرح ہفتے میں پانچ دفعہ آلو کھانے والی خواتین میں یہ خطرہ 50 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ تاہم اگر خواتین ہفتے میں دو مرتبہ آلو کی جگہ لوبیا، دال، مٹر یا گندم سے تیار خوراک کو استعمال کریں تو یہ خطرہ 9 سے 12 فیصد کے درمیان آجاتا ہے۔
خبردار!آلو کے استعمال سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں ورنہ۔۔۔
19
مئی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں