کراچی(این این آئی)پنجاب کے شہر سرگودھا کی 9 سالہ بچی زیمل عمر نے ایک ماحول دوست کاروباری منصوبہ شروع کرکے نہ صرف دنیا کو حیران کردیا بلکہ پاکستان کی سب سے کم عمر سوشل اینٹرپرونیئر کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔زیمل سرگودھا کی سڑکوں پر کاغذات اور پلاسٹک بیگز کی بھرمار سے پریشان تھیں اور انہوں نے اس سے کارآمد اشیا بنانا شروع کرکے زی بیگز نام سے ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا ہے جسے بہت پذیرائی مل رہی ہے۔ایک انٹرویومیں زیمل نے کہا کہ 3 برس قبل وہ اپنے والدین کے ساتھ خریداری کررہی تھیں کہ ان کے ذہن میں کوڑا کرکٹ کو کارآمد اشیا میں تبدیل کرنے کا خیال آیا۔ وہ پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف تھیں اور اس کے لیے انہوں نے ایک دکاندار سے متاثر ہوکر پہلے اخبار کے بیگ اور تھیلیاں بنانا شروع کیں۔وہ دکاندار گاہکوں کو پلاسٹک بیگز کی بجائے پرانے اخبارات سے بنی تھیلیوں اور لفافے میں اشیا فروخت کررہا تھا۔ اس طرح زیم کو بھی پلاسٹک اور اخبار سے مزید بیگز اور اشیا بنانے کا خیال آیا۔اس کے بعد انہوں نے سینکڑوں بیگ فروخت کیے اور اس کی رقم ایک فلاحی تنظیم ایس او ایس ولیج کو دی جہاں یتیم بچوں کی کفالت کی جاتی ہے۔ زیمل کو یہ کام بہت پسند ہے اور وہ بڑی محنت سے بیگ بناتی ہیں اور اس پر نقش ونگار اور ڈیکوریشن سے سجا کر اسے خوبصورت بناتی ہیں۔اس وقت زیمل ایک اسکول میں تعلیم حاصل کررہی ہیں اور وہ ملک سے غربت ختم کرنا چاہتی ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ ایسا کاروبار شروع کیا جائے جس سے ماحول اور اطراف کو بھی فائدہ پہنچ سکے۔پاکستان کی سب سے کم عمر کاروباری شخصیت کے ناطے زیمل کو پاکستان کے سیکریٹری تعلیم کی جانب سے گولڈ میڈل عطا کیا گیا ہے اور سعودی عرب مدعو کرکے شاہ عزیز ایوارڈ بھی دیا گیا ہے جو بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے جاری کیا گیا ہے۔