دبئی(نیوزڈیسک)عربوں نے خواب کو حقیقت میں بدل دیا ،پانی پر تیرتا ایک گھر بنا لیا،یہ منصوبہ 2016 تک مکمل کرلیا جائے گا، یہ پہلا گھر مکمل طور پر فرنش اور تیار ہے اور اب اس کی مصنوعی مونگوں کی چٹان پر کام کیا جارہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں کافی عرصے قبل تیرتے گھروں کے ایک منصوبے کی تعمیر کا اعلان کیا گیا تھا جس پر ماہرین نے کچھ شکوک و شبہات بھی ظاہر کیے تھے۔اس منصوبے کے تحت سمندر کے اندر ایسے گھر بنائے جانے تھے جس میں ایک زیرآب بیڈروم بھی شامل تھا جس کے لیے شیشے کی دیواروں کا انتخاب کیا جاتا ہے جبکہ ایک مصنوعی مونگوں کی چٹان بھی اس کی بنیاد کا حصہ ہوتی۔اور اب اس منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی نے پہلا ‘فلوٹنگ سی شور’ مکمل کرلیا ہے اور اب وہ دبئی کے ساحلوں پر مصنوعی جزیروں کے منصوبے دی ورلڈ کے درمیان تیر رہا ہے۔اس کی تصاویر بھی انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ہیں جو حیران کن ہیں۔اس منصوبے پر کام کرنے والے کلینڈینسٹ گروپ کے ترجمان کے مطابق یہ پہلا گھر مکمل طور پر فرنش اور تیار ہے اور اب اس کی مصنوعی مونگوں کی چٹان پر کام کیا جارہا ہے۔تیرتے ہوئے گھروں کا یہ منصوبہ 2016 تک مکمل کرلیا جائے گا اور 131 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ گھر بننے سے پہلے ہی فروخت ہوچکے ہیں۔