ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

ناخنوں کو سجانے والی خوفناک چیز جسے جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

datetime 3  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)کاکروچ اور چھپکلی جیسے عام گھریلو حشرات سے سامنا ہوتے ہی خواتین پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی خطے سے تعلق رکھتی ہوں۔ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کاکروچ اور چھپکلی کو دیکھ کر خوف زدہ ہوجانے والی خواتین بچھوﺅں کو آرائش حسن کے لیے استعمال کررہی ہوں؟ بچھو جیشی دہشت ناک مخلوق کو اﺅرائش ح±سن کے لیے استعمال کرنے کا انوکھا رجحان لاطینی امریکا میں تیزی سے مقبول ہورہا ہے جہاں خواتین اپنے ناخنوں کو نیل پالش کے بجائے زہریلے بچھوﺅں سے سجا رہی ہیں!
فیشن کے نام پر میکسیکو کے شہر دورانگو سٹی میں جنم لینے والا یہ عجیب وغریب رجحان لاطینی امریکا کے کئی ممالک میں پھیل چکا ہے۔ اس کی ابتدا کا سہرا لوپیتا گارشیا کے سر ہے۔ لوپیتا آرائشی دستکاریوں میں بچھوﺅں کا استعمال کرنے کے لیے شہرت رکھتی ہے۔ ایک روز وہ دورانگو کے معروف ’ نیل پارلر‘ میں بیٹھی تھی جب اس نے پارلر کی مالکہ روسیو وڈالیز کو بچھوﺅں سے ناخنوں کی آرائش کا انداز متعارف کروانے کی تجویز دی۔
روسیو کو یہ تجویز پسند اﺅئی اور اس نے لوپیتا ہی کو اپنے پارلر میں یہ سروس فراہم کرنے کی پیش کش کی جسے لوپیتا خوش دلی سے قبول کرلیا۔ یہ پچھلے ستمبر کی بات ہے۔ محض چھے ماہ کے دوران ہاتھوں اور ناخنوں کی اﺅرائش کے اس عجیب وغریب انداز کا چرچا میکسکو کی حدود سے باہر نکل کر لاطینی امریکا میں پھیل گیا ہے۔ مختلف ممالک سے سرپھری متمول خواتین اپنے ناخنوں پر بچھو ’ بٹھانے‘ کے لیے لوپیتا اور روسیو کے پاس پہنچ رہی ہیں۔
روسیو کا کہنا ہے ناخنوں پر سجانے کے لیے چھوٹے بچھوﺅں کا انتخاب کیا جاتا ہے جن کی عمر ایک ہفتے تک ہوتی ہے۔ ان ننھے بچھوﺅں کو حشرات ک±ش زہر کا اسپرے کرکے ہلاک کیا جاتا ہے اور پھر د±ھلائی اور دوسرے کئی مراحل سے گزارنے کے بعد مائع ایکریلک میں ڈبو کر ناخن پر چپکا دیا جاتا ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے ڈنک علیٰحدہ نہیں کیا جاتا کیوں کہ ایسا کرنے سے بچھو کا ’ ح±سن‘ گہنا جاتا ہے۔ ہلاک ہوجانے کے بعد بھی بچھوﺅں میں زہر اسی طرح موجود ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ روسیو اور لوپیتا انھیں چ±ھونے سے گریز کرتی ہیں۔ ناخنوں کی آرائش کے لیے لوپیتا اور اس کی ساتھی Centruroides Suffusus نسل سے تعلق رکھنے والے بچھوﺅں کا استعمال کرتی ہیں جو زرد اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں اور ناخن پر چپکائے جانے کے بعد خوش ن±ما نظر آتے ہیں۔ لیکن ان میں انتہائی مہلک زہر ہنوز موجود ہوتا ہے جو انسان کے جسم میں چلاجائے تو پندرہ سے بیس منٹ کے دوران اس کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
دورانگو سٹی میں بچھو بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ اسی لیے وہاں بچھو کے زہر سے انسانی ہلاکتوں کی شرح بھی بلند ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس شمالی میکسیکو میں واقع اس شہر میں ایک ہزار سے زائد لوگ بچھوﺅں کے ڈنک کا نشانہ بن کر موت کے منھ میں چلے گئے تھے۔
لوپیتا بھی بچپن سے بچھوﺅں سے مانوس تھی۔ مگر دوسروں کی طرح بچھوﺅں سے خوف کھانے کے بجائے وہ ان میں بڑی دل چسپی لیتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آرائشی دستکاری کے فن میں مہارت حاصل کرلینے کے بعد اس نے ان کی تیاری میں م±ردہ بچھوﺅں کا استعمال شروع کردیا تھا۔ لوپیتا کہتی ہے،”بیشتر لوگ بچھوﺅں سے دہشت زدہ ہوجاتے ہیں مگر میرے خیال میں یہ بہت خوب صورت مخلوق ہے۔اسی لیے میں نے ہمیشہ ان کیڑوں کا آرائشی استعمال کرنے کے نت نئے طریقے وضع کیے مگر ناخنوں کی آرائش میں انھیں استعمال کرنے کا انداز سب سے زیادہ مقبول ہوا ہے۔“

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…