منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب کے ایک سادہ مزاج ارب پتی کا عروج وزوال

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ(نیوز ڈیسک)اگرچہ آج کے دور میں امراءکی جیسے جیسے تعداد بڑھتی جا رہی ہے ایسے ہی ان کے تذکرے بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتے رہتے ہیں مگرخال خال ایسےارب پتی بھی موجود ہیں جن کی دولت وثروت کے چرچے چار دانگ عالم میںمشہور نہیں بلکہ وہ گوشہ گمنامی میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ایسے ہی ایک گم نام ارب پتی کا تعلق سعودی عرب سے ہے جنہوں نےاپنی دولت کو اپنے لیے ذریعہ شہرت نہیں بنایا بلکہ گوشہ گمنامی میں زندگی بسر کردی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق 80 سالہ سعودی کاروباری شخصیت سلیمان عبدالعزیز الراجی کی زندگی بہت سوں کے لیے سبق آموز بھی ہے کیونکہ انہوں نے صفر سے اپنی زندگی کا آغاز کیا۔ کئی کمپنیوں کے مالک بنے مگر عمر کے آخری حصے میں دولت کا بیشتر حصہ خیرات کرنے کے بعد باقی ماندہ جائیداد اولاد میں بانٹ دی۔ یوں وہ خود ایک بار پھرخالی ہاتھ ہوگئے۔”فوربس“ جریدے کی رپورٹ کے مطابق الحاج سلیمان عبدالعزیز الراجی کی دولت سات ارب 40 کروڑ سے زائد تھی۔ ان میں دو تہائی خیراتی اور رفاہی کاموں کے لیے مختص کردی گئی اور باقی مال و جائیداد بیٹوں میں تقسیم کردی۔الراجی کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی صفر سے شروع کی اور آج ایک بار پھر اسی مقام پرکھڑا ہوں جہاں سے زندگی کا آغاز کیا تھا۔ زندگی میں دو مرتبہ مجھے ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا جب میری دولت بالکل صفر ہو کر رہ گئی تھی۔الراجی نے اوائل عمری میں قلی، خاکروب، باورچی، ویٹراور اے ٹی ایم بوائے سمیت کئی دوسرے کام کیے۔ یہاں تک ایک وقت آیا کہ اس نے ”الراجی“ کے نام سے اپنا بینک بنا لیا۔ یہ سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں پہلا اسلامی بینک تھا۔ اس کے بعد اس کی دولت میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی چلی گئی یہاں تک کہ اس کا شمار سعودی عرب کے ارب پتی لوگوں میں ہونے لگا۔تجارت اور کاروبار کے بارے میں سلیمان الراجی کا کہنا ہے کہ تجارت کا پیشہ خساروں اور خطرات سے بھرپور ہے۔ الراجی غربت کے باعث بچپن میں تعلیم حاصل نہ کرسکے ،ان تھک محنت اور مشقت نے انہیں ایک کامیاب تاجر بنا دیا۔دولت کی طرح اللہ نے سلیمان الراجی کو اولاد کی نعمت سے بھی بھرپور نوازا۔ انہوں نے چار شادیاں کیں جن سے ان کی مجموعی اولاد 23 بیٹے بیٹیاں ہیں۔انہوں نے سنہ 1987ءمیں سلیمانی الراجی بینک کی بنیاد 15 ارب ریال سے رکھی۔ آج اس بینک کی سعودی عرب میں 500اردن میں 6 اور ملائیشیا میں 19 برانچیں چل رہی ہیں جبکہ سعودی عرب میں ان کے بینک کے 2750 اے ٹی ایم سینٹر زہیں۔الراجی نے بتایا کہ ان کی کامیابی کا راز ان تھک محنت ہے۔ وہ ہمیشہ کام پر دوسروں سے پہلے آتے اور سب سے ا?خر میں گھر لوٹتے۔ اگر ہفتے میں نو دن بھی ہوتے تب بھی وہ اپنی مصروفیات اسی طرح جاری رکھتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…