پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعودی عرب کے ایک سادہ مزاج ارب پتی کا عروج وزوال

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ(نیوز ڈیسک)اگرچہ آج کے دور میں امراءکی جیسے جیسے تعداد بڑھتی جا رہی ہے ایسے ہی ان کے تذکرے بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتے رہتے ہیں مگرخال خال ایسےارب پتی بھی موجود ہیں جن کی دولت وثروت کے چرچے چار دانگ عالم میںمشہور نہیں بلکہ وہ گوشہ گمنامی میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ایسے ہی ایک گم نام ارب پتی کا تعلق سعودی عرب سے ہے جنہوں نےاپنی دولت کو اپنے لیے ذریعہ شہرت نہیں بنایا بلکہ گوشہ گمنامی میں زندگی بسر کردی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق 80 سالہ سعودی کاروباری شخصیت سلیمان عبدالعزیز الراجی کی زندگی بہت سوں کے لیے سبق آموز بھی ہے کیونکہ انہوں نے صفر سے اپنی زندگی کا آغاز کیا۔ کئی کمپنیوں کے مالک بنے مگر عمر کے آخری حصے میں دولت کا بیشتر حصہ خیرات کرنے کے بعد باقی ماندہ جائیداد اولاد میں بانٹ دی۔ یوں وہ خود ایک بار پھرخالی ہاتھ ہوگئے۔”فوربس“ جریدے کی رپورٹ کے مطابق الحاج سلیمان عبدالعزیز الراجی کی دولت سات ارب 40 کروڑ سے زائد تھی۔ ان میں دو تہائی خیراتی اور رفاہی کاموں کے لیے مختص کردی گئی اور باقی مال و جائیداد بیٹوں میں تقسیم کردی۔الراجی کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی زندگی صفر سے شروع کی اور آج ایک بار پھر اسی مقام پرکھڑا ہوں جہاں سے زندگی کا آغاز کیا تھا۔ زندگی میں دو مرتبہ مجھے ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا جب میری دولت بالکل صفر ہو کر رہ گئی تھی۔الراجی نے اوائل عمری میں قلی، خاکروب، باورچی، ویٹراور اے ٹی ایم بوائے سمیت کئی دوسرے کام کیے۔ یہاں تک ایک وقت آیا کہ اس نے ”الراجی“ کے نام سے اپنا بینک بنا لیا۔ یہ سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں پہلا اسلامی بینک تھا۔ اس کے بعد اس کی دولت میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی چلی گئی یہاں تک کہ اس کا شمار سعودی عرب کے ارب پتی لوگوں میں ہونے لگا۔تجارت اور کاروبار کے بارے میں سلیمان الراجی کا کہنا ہے کہ تجارت کا پیشہ خساروں اور خطرات سے بھرپور ہے۔ الراجی غربت کے باعث بچپن میں تعلیم حاصل نہ کرسکے ،ان تھک محنت اور مشقت نے انہیں ایک کامیاب تاجر بنا دیا۔دولت کی طرح اللہ نے سلیمان الراجی کو اولاد کی نعمت سے بھی بھرپور نوازا۔ انہوں نے چار شادیاں کیں جن سے ان کی مجموعی اولاد 23 بیٹے بیٹیاں ہیں۔انہوں نے سنہ 1987ءمیں سلیمانی الراجی بینک کی بنیاد 15 ارب ریال سے رکھی۔ آج اس بینک کی سعودی عرب میں 500اردن میں 6 اور ملائیشیا میں 19 برانچیں چل رہی ہیں جبکہ سعودی عرب میں ان کے بینک کے 2750 اے ٹی ایم سینٹر زہیں۔الراجی نے بتایا کہ ان کی کامیابی کا راز ان تھک محنت ہے۔ وہ ہمیشہ کام پر دوسروں سے پہلے آتے اور سب سے ا?خر میں گھر لوٹتے۔ اگر ہفتے میں نو دن بھی ہوتے تب بھی وہ اپنی مصروفیات اسی طرح جاری رکھتے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…