لاہور( نیوز ڈیسک )سوشل میڈیا کیلئے خوبصورت یا پرخطر مقامات پر سیلفی بنانے کے جنون نے اب تک 49افراد کو موت کی گہری نیند سلادیا،ہلاکتوں کے حوالے سے فہرست میں پاکستان دنیا میں دسویں نمبر پر ہے۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیلفی کے شوقین افراد عوامی مقامات پر عجیب و غریب حرکتیں کرتے ہیں اور اپنی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیتے ہیں جس کا نتیجہ موت یا شدید زخمی ہونا ہوتا ہے۔2014سے اب تک سیلفیاں لینے کے چکر میں49افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ان ہلاک افراد میں زیادہ تر21سال کی عمر تک کے ہیں اور75فیصد مرد ہیں۔سیلفی کے لئے سب سے زیادہ خطرناک مقام بلند ی یا پانی ہے۔ 16افراداونچی ڈھلوانوں یاچٹانوں سے گر کر،14افراد ڈوب کر اور8افراد ٹرینوں سے ٹکر ا کر ہلاک ہو گئے۔ چار گولی چلنے سے، دو گرینیڈ سے، دو طیاروں سے ٹکرا کر،دو ہی کار کی ٹکر سے اور ایک جانور کے حملے سے ہلاک ہوا۔زیادہ تر ہلاکتیں بھارت میں ہوئی اسی لئے بھارت نے 16مقامات پر سیلفی لینا ممنوعہ قرارد ے دیا ہے۔ دوسرے نمبر پر روس جبکہ سیلفیوں سے ہلاکتوں کی فہرست میں پاکستان دسویں نمبر پر ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند برسوں کے دوران موبائل فون سے سیلفی بنانے کا رجحان اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ اب عالمی سطح پر معروف شخصیات بھی اپنی سیلفیاں بنانے والوں میں شامل ہیں۔