نیو یارک(نیوز ڈیسک)عام طور پر بڑی عمر کے افراد تھوڑی دیر ورزش یا ہلکی پھلکی مشقت کرنے سے بہت ذیادہ تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں یا ان کا بلڈ پریشر نارمل نہیں رہتا۔ علاوہ ازیں بوڑھے افراد میں بلڈ پریشر کی ذیادتی ، ذیادہ جسمانی مشقت نہ کر سکنا اور ایجیکشن فریکشن ’ایچ ایف پی ایف ای‘سینڈرومز کے ساتھ دل کا دورہ پڑنے کے امکانات ذیادہ ہوتے ہیں۔محققین کی جانب سے پیش کیجانے والی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جو افراد ضعیف العمر ی میں چقندر کا جوس باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں ان میں ورزش یا جسمانی مشقت کے بعد تھکان کے امکانات عام افراد کے مقابلے میں24فیصد کم ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں انکا بلڈ پریشر بھی 5-10ایم ایم ایچ جی تک کم ہوتا ہے۔نارتھ کیرولینا میں واقع ویک فارسٹ بیپسٹ میڈیکل سینٹر کے پروفیسر ڈالنے کزمین کا کہنا ہے کہ اگر ضعیف العمر افراد ایک ہفتے تک مسلسل چقندر کے جوس کا استعمال کریں تو انھیں محسوس ہوگا کہ کس حد تک انکی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ایچ ایف پی ای ایف جو بڑی حد تک دل کا دورہ پڑنے کا موجب بنتا ہے، چقندر کا جوس پینے سے اس کے خطرات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوجاتی ہے۔ انکا مزید کہنا ہے کہ بڑی عمر کی خواتین میں مردوں کے مقابلے میں دل کا دورہ پڑنے کے ذیادہ امکانات ہوتے ہیں لہٰذا انھیں ذیادہ سے ذیادہ چقندر کا جوس استعمال کرنا چاہیے۔تحقیق کے مطابق ایچ ایف پی ای ایف کی ابتدائی علامات میں سانس لینے میں دشواری ،ہلکی پھلکی جسمانی مشقت سے بھی بہت ذیادہ تھکان وغیرہ شامل ہیں۔چقندر کے جوس سے ان مسائل میں کمی کی جانچ کے حوالے سے محققین نے19افراد کا مشاہدہ کیا۔انھوں نے10افراد کو ایک ہفتے کیلئے مسلسل ایک مخصوص مقدار میں چقندر کا جوس پینے کیلئے دیا جبکہ 9افراد کو اس کی جگہ پلیسبو کی خواراک دی گئی۔ بعد از ایک ہفتہ گزنے پر جب ان تمام افراد کا بلڈ پریشر چیک کیا گیا تو ان کے بلڈ پریشر میں نمایاں فرق نوٹ کیا گیا۔ پس ماہرین صحت کی رائے کہ مطابق 50سال سے زائد کی عمر کے افراد کوہر روز مناسب مقدار میں چقندر کا جوس اپنی خوراک کا حصہ بنالینا چاہیے تاکہ وہ بلڈ پریشر ، دل کی بیماریوں اور ہلکی پھلکی جسمانی مشقت سے ذیادہ تھکان کا شکار ہونے سے بچ رہیں۔