میلبرن(نیوز ڈیسک)آسٹریلوی ارب پتی نے ٹائٹینک بحری جہاز کے حادثے کے 106 سال بعد ٹائٹینک ٹو جہاز بنانے کا اعلان کیا ہے جو عین اسی جہاز کی طرح ہوگا۔آسٹریلوی شہری کلائیو پامر نے اس منصوبے پر 2012 سے کام شروع کیا ہے جو 2018 میں مکمل ہوجائے گا اور پھر اسے سمندر میں اتارا جائے گا۔ ٹائٹینک کی نقل کا یہ جہاز اپنے پہلے سفر میں مشرقی چین کے علاقے جیانگسو سے دبئی تک پہنچے گا۔ جہاز تیار کرنے والی کمپنی کے مطابق اس بحری جہاز میں باہر نکلنے کے مو¿ثر طریقے مثلاً سیٹلائٹ کنٹرول، ریڈار اور ڈیجیٹل نیوی گیشن نظام موجود ہوگا اور جہاز میں حادثے کے بعد فرار ہونے کے لیے لائف بوٹس میں 2700 افراد بیٹھنے کی گنجائش ہے جب کہ اس میں کل 2435 مسافر سوار ہوں گے۔ اس کے برعکس پرانے ٹائٹینک میں مسافروں کی گنجائش 2223 تھی جب کہ لائف بوٹس صرف 1178 مسافر کو سنبھال سکتی تھیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹائٹینک ٹو کے تمام کمرے، راہداری ، اس کی بیرونی شکل اور یہاں تک کہ فرنیچر اور کٹلری بھی ٹائٹینک کی طرح بنائی گئی ہے جو 15 اپریل 1912 میں ایک حادثے کا شکار ہوکر ڈوب گیا تھا اس میں فرق صرف یہ ہے کہ پرانے ٹائٹینک کی تعمیر 75 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے تھے جب کہ اس منصوبے پر 43 کروڑ ڈالر یا 45 ارب روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ٹائٹینک ٹو اصل ٹائٹینک سے 13 فٹ زیادہ چوڑا ہے، اس کا وزن 40 ہزار ٹن ہوگا اور اس کی لمبائی 855 فٹ رکھی گئی ہے۔ اسے چلانے کے لیے اس میں ڈیزل الیکٹرک پروپلشن سسٹم کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ پورے جہاز میں 840 کیبن بنائے گئے ہیں اور جہاز میں 900 افراد کا عملہ اس کی دیکھ بھال کے لیے تعینات کیا جائے گا