اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

گوگل میں200 بھرتیاں، انسانوں کے بعد اب جانوروں کو بھی تنخوا ملے گی، کسے اور کتنی ؟ جا نیئے

datetime 8  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوز ڈیسیک)عالمی سرچ انجن ”گوگل“ کے دنیا بھرمیں ویسے تو سیکڑوں ملازمین کام کررہے ہیں مگرآپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ہردل عزیز سرچ انجن کے امریکا میں قائم ہیڈ کواٹر میں 200 بکریاں بھی تنخواہ پر کام کرتی ہیں۔گوگل کی ملازم بکریوں کے بارے میں بہت کم لوگوں کو علم ہوگا مگر یہ بکریاں پچھلے کئی سال سے کام کرتی ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق گوگل نے ماو¿ٹینٹ بیو میں اپنے ہیڈ آفس کےلیے دو سو بکریوں کو بہ طور چرنے کے لیے رکھا ہوا ہے جہاں یہ بکریاں صدر دفتر کے لان میں اگنی والی گھاس چرتی ہیں، ان بکریوں کو باقاعدہ تنخواہ کے ساتھ دیگر مراعات بھی دی جاتی ہیں۔ بکریوں کو ہفتے میں ایک بارہیڈ آفس کے لان میں گھاس چرانے کے لیے لایا جاتا ہے۔ اس طرح صحن میں گھاس کی ٹریمنگ کے ساتھ ساتھ بکریوں کا پیٹ بھی بھر جاتا ہے۔گوگل نے اپنے افیشل بلاگ پربھی بکریوں کوبہ طور ملازم رکھنے کی تصدیق کی ہے۔ گوگل کے دفتر میں جہاں بکریوں کی موجیں لگی رہتی ہیں وہیں کرمچاری بکریوں کے ذریعے فرینڈلی تعاون فراہم کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کر رہے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ گوگل اپنے دفتر کے لان میں اگنے والی گھاس کی کٹائی کے لیے مشین استعمال نہیں کرتا۔ اس کی بنیادی وجہ دفتر کے عملے کو گھاس کٹائی کی مشین کے دھوئیں اور اس کے شور سے پیدا ہونے والی آلودگی سے محفوظ رکھنا ہے۔گوگل کی ملازم بکریوں کے لیے چراہوں کو بھی ٹریننگ دی گئی ہے تاکہ بکریوں کو دفاتر کے اندر جانے سے روکا جاسکے اور انہیں صرف دفتر کے لان تک گھاس چرنے تک محدود رکھا جاسکے۔ مشین کے ذریعے گھاس کٹائی کے بجائے بکریوں کے استعمال سے دفتر کے ماحول کو خوش گوار رکھنا ہے، کیونکہ بکریوں کی آواز سے سکون ملتا ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکر رہے کہ بکریوں کے ذریعے گھاس کٹائی کا کام پہلی بار نہیں کیا گیا بلکہ سنہ 2007ءمیں ”یاھو“ بھی بکریوں کو کرمچاری کے طور پراستعمال کرچکا ہے۔‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…