بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

خواتین اپنے شوہروں کی خفیہ نگرانی کیسے کرتی ہیں ؟رپورٹ میں مردوں کے بارے میں دلچسپ انکشاف

datetime 28  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)ازدواجی رشتے میں اعتماد بہت اہمیت رکھتا ہے ۔لیکن اس کے باوجود دنیا بھر میں ایسے بہت سے جوڑے ہیں جو ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتے ۔حال ہی میں ایک برطانوی مارکیٹ ریسرچ کمپنی ون پول کی جانب سے سروے کیا گیا ۔ماہرین نے سروے کے دوران 18سے65سال کی عمر کے1000شادی شدہ جوڑوں کا انٹرویو کیا۔سروے رپورٹ کے مطابق ہر 10میں 1فیصد خواتین اپنے شوہروں پر اعتماد نہیں کرتیں ۔علا وہ ازیں باقی9فیصد بھی گاہے بگاہے اپنے شوہروں کے سوشل میڈیا اکانٹس چیک کرتی رہتی ہیں کہ وہ ان کی غیر موجودگی میں کس سے اور کیا باتیں کرتے ہیں ۔
تاہم دوسری جانب صرف 3فیصد مرد اپنی بیویوں کے سوشل میڈیا اکائونٹ چیک کرتے ہیں اور 5فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیویوں پر اعتماد نہیں کرتے ۔2013 ء میں سی این این کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہر3میں سے1خاتون کا کہنا تھا کہ وہ چوری چوری اپنے شوہر کا فون چیک کرتی ہیں ۔مذکورہ بالا رپورٹس کی روشنی میں ایک بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ شادی شدہ زندگی بسر کرنے والے بیشتر جوڑے آپس میں عدم اعتماد کا شکار ہیں جو درست نہیں ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڑوں کا آپس میں ایک دوسرے پر اعتماد نہ کرنا اور چوری چھپے ایک دوسرے کے فونز اور دیگراکانٹس کو چیک کرنا مستقبل قریب میں انکی ازدواجی زندگی کیلئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔شادی سے متعلقہ معاملات کے ماہر ٹم لاٹ کی دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کامیاب شادی شدہ زندگی کیلئے جوڑوں کا ایک دوسرے سے بات کرنا اور ایک دوسرے پر اعتماد کرنا بے حد ضروری ہے ۔لاٹ کا کہنا ہے کہ آپ کو اپنی ازدواجی زندگی کی کامیابی کیلئے ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چاہیے ، اگر آپکا یا آپکی شریک سفر ایک بار آپکا اعتبار توڑ دے تو دوسری مرتبہ کریں اگر پھر توڑ دے تو آپ دوبارہ کریں اور تب تک جاری رکھیں جب تک آپ اسے برداشت کر سکیں ۔تاہم انکا مزید کہنا ہے کہ کبھی کبھار شریک سفر کی بے وفائی اور برے رویے کو بھلانا یا اسے معاف کرنا قطعی آسان نہیں ہوتا ۔لیکن اس کے باوجود انکا کہنا ہے کہ اپنے رشتے کو ٹوٹنے سے بچانے کیلئے جہاں تک ممکن ہو سکے ایک دوسرے کا اعتماد بحال کرنے کی کو شش جاری رکھیں ۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…