منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

جنوبی افریقہ کی یونیورسٹی نے ایڈز سے بچنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا:’صرف کنواری طا لبات کو سکالرشپ ملے گا

datetime 26  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیپ ٹاؤن(نیوز ڈیسک)جنوبی افریقہ کی ایک میئر یونیورسٹی میں 16 طالبہ کو کنواری رہنے کی شرط پر سکالرشپ دینے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔میئر ڈودو موزیبکو نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد صوبہ کوازولو ناتال کے ضلع اوتھوکیلا میں جوان لڑکیوں کو ایچ آئی وی، ایڈز اور خواہش کے بغیر حاملہ ہونے سے روکنا ہے۔انھوں نے بتایا کہ سکالرشپ حاصل کرنے والی طالبہ کو باقاعدگی سے کنوارے پن کے ٹیسٹ کے ذریعے ثبوت دینا ہو گا۔ایک اندازے کے مطابق جنوبی افریقہ میں 63 لاکھ افراد کو ایچ آئی وی کا مرض لاحق ہے۔جنوبی افریقہ میں عورتوں سے بدسلوکی کے خلاف کام کرنے والی تنظیم (Powa) کے ترجمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ سکالرشپ کی شرط لڑکیوں کے حقوق اور ان کی عزت و وقار کی خلاف ورزی ہیں۔‘اڈوملنگ مولوکو کے مطابق’ کنوارے پن کے ٹیسٹ سے ایچ آئی وی اور ایڈز کو نہیں روکا جا سکتا۔‘میئر ڈودو موزیبکو کے مطابق سکالرشپ حاصل کرنے والی طالبہ کا پہلے ہی سالانہ زولو تہوار کے لیے کنوارے پن کا ٹیسٹ ہو چکا ہے۔اس تہوار میں صرف کنواری لڑکیاں اور خواتین ہی رقص کر سکتی ہیں۔بی بی سی کے ایک سوال کہ آیا اگر ان کی اپنی بیٹیوں کو بھی اس ٹیسٹ کے لیے کہا جائے تو آپ کا ردعمل ہو گا؟اس پر میئر ڈودو موزیبکو نے کہا ہے کہ ہاں بالکل ان کی پوتیاں اس برس کے زولو تہوار میں شرکت کی خواہش مند ہیں۔جنوبی افریقہ میں صنفی برابری کے لیے کام کرنے والے کمیشن نے بھی اس اقدام پر تنقید کی ہے۔کمیشن کے چیئرمین نے امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ’ میرے خیال میں میئر کا اقدام اچھا ہے لیکن ہم کنوارے پن کی شرط پر سکالرشپ دینے کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔خیال رہے کہ جنوبی افریقہ میں کوازولو ناتال کا شمار ان صوبوں میں ہوتا ہے جہاں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…