اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ حاصل کرنے کے لیے شیئر کی عوام کو فروخت کے بارے میں نئے رولز متعارف کرا دیے ہیں۔اس ضمن میں ایس ای سی پی کی جانب سے گزشتہ روز باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کمپنی کیپٹل بڑھانے کے لیے یا شیئر کی فروخت کے ذریعے سرمایہ کایہ حاصل کرنا چاہتی ہے تو اس کمپنی کو شیئرز عوام کو فروخت کے لیے پیش کرنے سے قبل کمپنی کے پہلے سے موجودہ اسپانسرز، شیئر ہولڈرز اور ان کے زیر ملکیت شیئرز کی تعداد اور حاصل شدہ شیئرز کی فی شیئر قیمت، شیئر ہولڈرز کو شیئر جاری کرنے کی تاریخ اور آئی پی او کی پلیسمنٹ سے قبل جن لوگوں کو شیئرز دیے گئے ہیں ان کے نام سمیت دیگر تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔علاوہ ازیں جن لوگوں کو شیئرز جاری ہوں گے ان ایشورز کو باقاعدہ طور پر تحریر میں لانا ہوگا اور کم ازکم دو لوگوں سے یہ تحریر لکھوانا ہوگی، مگر تحریر لکھنے والوں کا تعلق کمپنیوں کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی شیئرز جاری کرنیوالی والی کمپنی یا کمپنی کی جانب سے بیان حلفی دینے والے سے منسلک نہیں ہونا چاہیے۔ رولز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسپانسرز پر یہ پابندی ہوگی کہ وہ کسی بھی تحریر کنندہ سے شیئرز کی خریداری کا بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی معاہدہ نہیں کرسکیں گے۔رولز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس کمپنی کے شیئرز جاری ہوں گے اس کمپنی کے اسپانسرز اس بات کے بھی پابند ہوں گے کہ وہ کمپنی کی پیداوار شروع ہونے کی تاریخ یا کمرشل آپریشن شروع ہونے کی تاریخ سے اپنے شیئرز کو کم ازکم بارہ ماہ کی مدت کے لیے ہولڈ کریں گے۔ اسی طرح شیئرز جاری کرنے والی کمپنی کے اسپانسرز اس بات کے بھی پابند ہوں گے کہ جس تاریخ کو شیئرز کا اجرا ہوا یا کمپنی کی پیداوار شروع ہونے اور کمرشل آپریشنز شروع ہوا ہے اس تاریخ سے لے کر اگلے کم ازکم تین سال تک کنپنی کے پیڈ اپ کیپیٹل کا کم ازکم پچیس فیصد حصہ اپنے پاس رکھیں گے تاہم ر±ول چار اور پانچ کے تحت شیئرز جاری کرنے والی کمپنی کے اسپانسرز اپنی شیئر ہولڈنگ بذریعہ بلاک سیل فروخت کرسکیں گے مگر جس دن وہ اپنی شیئر ہولڈنگ کو بلاک سیل کے ذریعے فروخت کریں گے۔اسی دن انہیں اس بارے میں اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کرنا ہوگا اور یہ بھی بتانا ہوگا کہ شیئرز کس وقت اسٹاک مارکیٹ میں لسٹ ہوئے اور اسپانسرز کے شیئرز کو سینٹرل ڈپازٹری کمپنی کے پاس کھولے گئے اکاو¿نٹ میں منجمد شدہ شکل میں رکھنا ہوگا جبکہ مذکورہ اکاو¿نٹ کھولنے اور اس اکاو¿نٹ کو برقرار رکھنے کے چارجز شیئر ہولڈرز کو ادا کرنا ہوں گے