کراچی (نیوز ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے تمام 23 مقدمات میں نامزد مئیر وسیم اختر کی عبوری ضمانت منظور کرلی ، جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کے مقدمے میں فاروق ستار ، خالد مقبول ، فیصل سبزواری ، کنورنوید ، نسرین جلیل سمیت 17 افراد کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سکندر لاسی عرف ثانی کو 32 سال قید کی سزا سنادی۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں ایم کیو ایم کے رہنما اور نامزد مئیر کراچی وسیم اختر کی اشتعال انگیز تقریر کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے چار مقدمات میں وسیم اختر کی 10 ہزار روپے کی ضمانت اور 17 مقدمات میں 20،20 ہزار روپے دو مقدمات میں دو دو لاکھ روپے کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ وسیم اختر 2 فروری کو دوبارہ عدالت میں پیش ہو?ں گے۔ وسیم اختر نے انسداد دہشت گردی کورٹس میں 23 مقدمات میں ضمانت کے لئے رجوع کیا ہے۔ ان کے خلاف ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر کے انتظامات کرنے کا الزام میں مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔ دوسری جانب جوڈیشیل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں فاروق ستار سمیت 17 افراد کے خلاف لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کے تحت سولجر بازار میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فاروق ستار ، خالد مقبول ، فیصل سبزواری ، کنورنوید ، نسرین جلیل کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے اور پولیس کو حکم دیا کہ تمام ملزمان کو گرفتار کرکے 18 فروری کو پیش کیا جائے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سکندر لاسی عرف ثانی کو 32 سال قید کی سزا سنادی۔ ملزم کو دھماکہ خیز مواد ، پولیس مقابلہ ، اقدام قتل اور اسلحہ ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی۔ ملزم کو نیپئر تھانہ پولیس نے نومبر 2013 میں گرفتار کیا تھا