پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اپرویز خٹک نے کہا ہے کہ اب و قت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کے مسئلے کو عالمی سطح پر اُٹھاکربھارت اور افغانستان کےساتھ کھل کر بات کر ے کہ وہ اپنے سرحدات سے دہشت گردوں کی آمد بند کرکے دہشت گردی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرےں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دہشت گردی کے شکار ہونے والے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے کیمپس کا دورہ کرتے ہوئے کیااس موقع پرقائد حزب اختلاف مولانا لطف الرحمن، صوبائی وزراءسکندر حیات شیرپاﺅ، شاہ فرمان اور میاں جمشید الدین کاکاخیل اور ایم پی اے شوکت یوسفزئی اُن کے ہمراہ تھے وزیراعلیٰ نے دہشت گردی کے متاثر ہونے والے کیمپس کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور کل کے ہونے والے افسوسناک واقعے کے بارے میں معلومات حاصل کیں وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم مروت نے اُنہیں واقعے کے بارے میںتفصیل سے بتایا کمشنر پشاور نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ حادثے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو معاوضے کی ادائیگی شروع کی گئی ہے جبکہ ڈی پی او چارسدہ نے یونیورسٹی سیکورٹی انتظامات اور واقعے میں یونیورسٹی کے گارڈ ،پولیس اور فوج کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈ ، پولیس ، فوج اور چارسدہ کے عوام کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ڈٹ کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا یونیورسٹی کی سیکورٹی کے بار ے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کی سیکورٹی اچھی تھی اور اس میں تربیت یافتہ سیکورٹی گارڈ موجود تھے جنہوں نے ڈٹ کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں کو پہلے ہی سیکورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی وزیراعلیٰ نے کہاکہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے اور اس کے خاتمے کیلئے باہر سے فنڈنگ اور دراندازی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کے ساتھ یہ بات طے ہو گئی تھی کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پانچ ہزارنفوس پر مشتمل فورس قائم کی جائے گی جن میں سے ہر صوبے میں ایک ایک ہزار نفری تعینات کی جائے گی انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاق نے ابھی تک اس وعدے کو پورا نہیں کیا ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق سے مطالبہ کیا کہ دوسرے صوبوں سے ایف سی فورس کے دستوں کو فوری طور پر واپس بلا کر صوبے میں تعینات کیا جائے اور ساتھ ہی ایف سی کی خالی نشستوں کو پر کرکے اُن کے لئے بہترین تربیت کا انتظام کیا جائے شہداءاور زخمیوں کو معاوضے کی ادائیگی کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ با چا خان یونیورسٹی واقعہ کے شہداءکو20 لاکھ اور زخمی ہونے والوں کو چار ، چار لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے جبکہ زخمی ہونے والے افرادکے علاج معالجے کے اخراجات بھی صوبائی حکومت مکمل طور پر برداشت کرے گی کیمپس کے دورے کے بعد وزیراعلیٰ دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے ڈرائیور رحمان اﷲ اور طالب علم آصف کے گھر گئے اور انکے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی ۔وزیراعلیٰ بعدازاں ڈسٹرکٹ ہسپتال چارسدہ بھی گئے جہاں اُنہوں نے دہشت گردی میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اس موقع پر ہسپتال کے ایم ایس نے وزیراعلیٰ کو زخمی افراد کو دی جانے والی بہترین سہولیات کے بارے میں بتایا۔