چارسدہ(نیوزڈیسک)باچاخان یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے ڈاکٹرحامد حسین نے 9دن پہلے ہی اپنے 3سال کے بیٹے کی سالگرہ منائی تھی۔شہید ہونے والے ڈاکٹرحامد حسین باچا خان یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر تعینات تھے ۔ڈاکٹرحامد حسین کی عمر35 برس تھی اور انہوں نے 9 دن پہلے اپنے 3سالہ بیٹے کی سالگرہ منائی تھی۔صوابی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر حامد حسین 2012ءمیں پشاور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوئے۔انہوں نے برسٹل یونیورسٹی برطانیہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی،ان کی عمر35 برس تھی ۔ایک طالب علم ظہور احمد نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سننے کے بعد حامد حسین نے انھیں خبردار کیا کہ بلڈنگ سے باہر نہ جائیں۔انھوں نے بتایا کہ ’سر کے ہاتھ میں پستول تھی لیکن پھر انھیں گولی لگی اور وہ گر گئے۔ میں نے دیکھا کہ دو شدت پسند فائرنگ کر رہے تھے۔‘نوجوان استاد حامد حسین دو کم سن بچوں کے باپ تھے اور ا±ن کی ایک بیٹی کی عمر صرف گیارہ ماہ ہے اور پسماندگان میں دو بچوں کے علاوہ بیوہ اور ماں بھی ہیں۔دوسروں کے لیے محافظ کا کردار ادا کرنے والے شفیق استاد حامد دہشت گردوں کی گولی کا نشانہ بنے اور اپنے آخری سفر پر چلے گئے لیکن زندگی کے کٹھن سفر میں ا±ن کے کم سن بچے اور ضعیف ماں تنہا اور اکیلے ہیں۔