یونیورسٹی حملہ،دہشت گردوں کی شکل،عمر،لباس،کس زبان میں بات کررہے تھے؟تفصیلات جاری

21  جنوری‬‮  2016

چارسدہ (نیوزڈیسک) چارسدہ کی باچاخان یونیورسٹی پر حملہ کر نے والے دہشتگرد شلوار قمیض میں ملبوس تھے ۔آر پی او کے مطابق دہشت گرد طلبہ کی طرح شلوار قمیص پہنے ہوئے تھے، چاروں ہلاک دہشت گردوں کے چہروں پر داڑھیاں بھی ہیں جن میں سے دو کی عمریں 20سال سے کم اور دو کی 20 سے 25سال کے درمیان ہیں۔یونیورسٹی سے محفوظ طور پر نکلنے والے طلبہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور پشتو بول رہے تھے جنہوں نے خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…