مہاراشٹر(نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع احمد نگر کے دوردراز گاو¿ں کے لوگوں نے شدید خشک سالی اور بارش کی کمی کے باوجود آبی ذخائر تعمیر کرکے اس علاقے کی قسمت بدل کر اسے ملک کا امیرترین گاو¿ں بنادیا ہے۔احمد نگر میں واقعے ”حیوڑے بازار“ نامی گاو¿ں 1200 افراد پر مشتمل ہے جہاں کے لوگوں کی فی کس آمدنی 450 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 46 ہزار روپے کے برابر ہے اور یہ بھارت میں سب سے زیادہ فی کس آمدنی حاصل کرنے والا گاو¿ں ہے۔ اسی گاو¿ں میں 235 خاندانوں میں سے 60 لکھ پتی ہیں کیونکہ وہ گندم، جو، پیاز، آلو اور دیگر اہم فصلیں اگاتے ہیں جب کہ کچھ سال قبل یہاں کی زمین بنجر تھی اور یہ علاقہ شدید خشک سالی کا شکار تھا۔1990 کی دہائی میں یہ گاو¿ں انتہائی غربت کا شکار تھا جہاں معمولی معمولی باتوں پر طویل فسادات ہوتے تھے۔ اس کے بعد علاقے کے واحد گریجویٹ پوپٹ راو¿ پنہور نامی شخص نے سردار بننے کے بعد سب سے پہلے یہاں موجود درجنوں شراب خانے بند کرائے اور گاو¿ں کے غریب لوگوں کو قرض دینا شروع کیا۔، پھر اس گاو¿ں کے سب سے بڑے پانی کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی۔گاو¿ں میں سالانہ 15 انچ سے بھی کم بارش پڑتی ہے اس کے لیے دیہاتیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مٹی کے 52 بند، پتھر سے بنے 32 بند اور دو بڑے ٹینک تعمیر کیے جس سے پانی کی فراوانی ہوگئی اس کے بعد زراعت 50 سے 170 ایکڑ زمین پر کھیتی باڑی شروع ہوگئی اور تین تین خاندانوں کا ایک گروپ بنایا گیا جو مل کرزراعت کرتے تھے اس طرح دیکھتے ہی دیکھتے کھیتوں کا رقبہ بڑھتا گیا جہاں کئی طرح کی اجناس اگائی جاتی ہیں۔ اب اس گاو¿ں میں صحت و صفائی کی بہت عمدہ سہولیات موجود ہیں اور یہ بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے۔