نئی دہلی/ اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہاہے کہ تنازعات کے حل کیلئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات واحد راستہ ہیں ،پٹھان کوٹ حملے میں غیر ریاستی عنصرمسعود اظہر ہی ملوث ہیں ۔ایک بھارتی ٹی وی چینل سے انٹرویو کے دوران انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ خود ساختہ متضاد افعال کے بجائے مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہیے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارت کی یہ سوچ غلط ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے پیچھے پاکستانی حکومت کاہاتھ ہے ۔بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے دورہ لاہور سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ رہنمائوں کی ملاقاتیں ریاستی تعلقات سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے میں غیر ریاستی عناصر کا ہاتھ ہے ، اس میں پاکستانی حکومت یا خفیہ ایجنسیوں کا کوئی ہاتھ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ جیش محمد کا سربراہ مسعود اظہر ایک غیر ریاستی عنصر ہے ، اسے اس واقعہ سے پہلے ہی گرفتار کیا جانا چاہیے تھا ۔انہوں نے کہاکہ مجھے ذاتی طورپرسمجھتا ہوں کہ مسعود اظہر نے خود پٹھان کوٹ حملے کا منصوبہ بنایا ۔انہوں نے کہاکہ مسعود اظہر کے اس منصوبے میں پاک فوج یا خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے کوئی معاونت نہیں کی
پٹھان کوٹ حملے میں مولانا مسعوداظہر ملوث ہیں ،پرویز مشرف
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
تاحیات
-
ایزی پیسہ صارفین کو خوشخبری:زبردست سہولت متعارف کروا دی گئی
-
آئی فون خریدنے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری، قیمتیں انتہائی کم ہو گئیں
-
گرین کارڈ لاٹری پروگرام کے حوالے سے بڑااعلان
-
پنجاب بھر میں موسم کی شدت کے ساتھ بارش کا سسٹم داخل
-
وزیراعلی مریم نوازکے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی کی تاریخ طے پا گئی
-
خلائی مخلوق زمین کا رخ کر رہی ہے، سائنسدانوں کے حیران کن انکشافات
-
سونے کی قیمت میں آج پھر بڑااضافہ
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
-
تیز ہوائوں کے ساتھ بارش اور برفباری کا امکان
-
اسپارکو نے ماہِ رجب کا چاند نظر آنے سے متعلق بتا دیا
-
فیصل آباد،پیسے دیے بغیر مونگ پھلی اٹھا کر کھانے سے منع کرنے پر گاہک نے ریڑھی بان کو قتل کر دیا
-
سعودی عرب: ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق اہم فیصلہ
-
کھیت میں کام کرنے والے دوستوں کو ڈیڑھ کروڑ کا ہیرا مل گیا















































