لاہور (نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے نام پر سڑکوں ، تاریخی عمارتوں کی توڑ پھوڑ اور متبادل روٹس کی عدم فراہمی کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ واضح منصوبہ بندی کے بغیر شروع کیا گیا۔منصوبہ شروع کرنے سے قبل بجلی،پانی ،سوئی گیس اور متبادل روٹس کی فراہمی کے متبادل انتظامات نہیں کئے گئے۔متبادل سڑکیں نہ ہونے اور موجودہ سڑکوں کی توڑ پھوڑ سے شہر بھر میں ٹریفک ایک عفریت کا روپ دھار چکی ہے جس سے شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک میں پھنسنے پر مجبور ہیں۔ایمبولینسوں کو راستہ نہ ملنے کے باعث مریضوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔منصوبے کی آڑ میںتاریخی عمارتوں،مساجد اور قبرستانوں کو بھی مسمار کیا جا رہا ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت اس منصوبے پر جاری کام روکنے، مشینری ہٹانے،متبادل سڑکوں،پانی کی پائپ لائنوں کی فراہمی اور متبادل بجلی کے کھبوں کی تنصیب کے احکامات صادر کرئے۔ جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو18جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔