لاہور(نیوزڈیسک) الیکشن ٹربیونل لاہور نے مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی راشدہ یعقوب شیخ کو نا اہل قرار دیتے ہوئے پی پی 78جھنگ میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیتے ہوئے بطور رکن پنجاب اسمبلی وصول کردہ تنخواہیں اور مراعات بھی واپس کرنے کے احکاما ت جاری کر دئیے ۔گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج محمد رشید قمر نے انتخابی عذرداری کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا ۔ راشدہ یعقوب شیخ2013ءکے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ پر پی پی 76جھنگ سے کامیاب ہوئی تھیں اور ان کے خلاف مولانا احمد لدھیانوی سمیت 4افراد نے انتخابی عذر داری کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں ۔ درخواستوں میں موقف اپنایا گیا تھا کہ راشدہ یعقوب شیخ نے الیکشن کمیشن میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرواتے ہوئے اثاثے چھپائے اور اپنی اصل پراپرٹی کے بارے میں بھی نہیں بتایا جبکہ وہ بینک کی بھی نادہندہ ہیں۔ کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپانے کی وجہ سے راشدہ یعقوب صادق اور امین نہیں رہیں اور آئین کے آرٹیکل 62 اور 63پر بھی پورا نہیں اترتی لہٰذا انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔ الیکشن ٹربیونل لاہورنے تمام ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد راشدہ یعقوب شیخ کو نا اہل قرار دیتے ہوئے پی پی 78جھنگ کا الیکشن کالعدم قرار دیدیا اور حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیدیا ۔ الیکشن ٹربیونل کی جانب سے کو راشدہ یعقوب کو بطور رکن اسمبلی وصول کردہ تنخواہیں اور مراعات بھی واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔راشدہ یعقوب شیخ پارلیمانی سیکرٹری برائے ترقی خواتین بھی فرائض سر انجام دے رہی تھیں۔اس سلسلہ میں جب راشدہ یعقوب شیخ کے موبائل پر رابطہ کیا گیا تو ان کے شوہر محمد یعقوب شیخ نے فون اٹینڈ کیا ۔ انہوں نے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے جج نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے بلکہ اس میںجانبداری برتی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے الیکشن ٹربیونل کے جو جج اسے سن رہے تھے ان کے سامنے 70سماعتیں ہو چکی ہیں جبکہ موجودہ جج نے دو سماعتوں کے بعد فیصلہ سنا دیا ۔ انہوںنے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے جج کی تقرری قانون کے مطابق نہیں ہوئی جبکہ ان کی جانبداری کے حوالے سے پہلے ہی ہائیکورٹ میں درخواست زیر التواءہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کی تفصیلی کاپی ملنے کے بعد اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔