لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان نے ڈیوس کپ ٹائی سے محروم کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے گذشتہ برس نومبر میں چائنیز تائپے کو ہراتے ہوئے 2006 کے بعد ایشیا اوشیانا گروپ ون میں رسائی حاصل کی تھی جس کے بعد اس مرحلے میں قومی ٹیم کا ابتدائی راو¿نڈ میں چین سے مقابلہ ہونا ہے۔ دوست ملک ہونے کے ناطے پی ٹی ایف کو یقین تھا کہ چین اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے پر راضی ہوجائے گا اور 2005 کے بعد پہلی بار ملک میں انٹرنیشنل ٹینس کی واپسی ہوگی، پاکستان نے حکومت سطح پر چین سے رابطے کرنے کے ساتھ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کو دو بار درخواست دی کہ ملکی حالات بہت بہتر ہیں۔لاہور میں مقابلوں کے انعقاد کی اجازت دی جائے، گذشتہ روز آئی ٹی ایف کے ترجمان نے ایک بار پھر پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کو وجہ بناتے ہوئے پی ٹی ایف کی درخواست مسترد کردی۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کے ترجمان نے انٹرنیشنل باڈی کے فیصلے کی مذمت کی ہے، دوسری طرف پی ٹی ایف کے سیکریٹری خالد رحمانی کا کہنا ہے کہ چین کو راضی کرنے کے لیے وزارت خارجہ سے مدد بھی لی لیکن تمام محنت رائیگاں گئی، انھوں نے کہا کہ ا?ئی ٹی ایف سے درخواست کی تھی کہ وہ میزبانی سونپ دے ہم چین کے پلیئرز کو فول پروف سیکیورٹی دیں گے لیکن انٹرنیشنل باڈی نے ایک بار پھر مایوس کیا، اب ٹیم مقابلوں کیلیے سری لنکا جائے گی۔