لاہور( نیوزڈیسک)سال 2015 ءکے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخ 37 فیصد گراوٹ کا شکار ہوئے تاہم حکومت نے مقامی سطح پر ڈیزل و پٹرول لگ بھگ 10 فیصد سستا کیا۔رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران خام تیل کی بین الاقوامی منڈی میں قیمت 59 ڈالر سے گھٹ کر 37 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آ گئی جو 8 سال کی کم ترین سطح بتائی جاتی ہے۔ پاکستان چونکہ تیل درآمد کرتا ہے اس لئے پورے سال کے دوران فی لٹر پٹرول 8453 سے گھٹ کر 76 روپے 26 پیسے جبکہ ڈیزل 94 روپے سے کم ہو کر 84 روپے فی لٹر کے قریب آ گیا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ حکومت نے خام تیل کی گرتی قیمتوں کا تھوڑا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ قومی خزانے کا بھی پیٹ بھرا۔خام تیل کی گرتی قیمتوں کو غنیمت جان کر پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی شرح بڑھا کر حکومت نے وصولی نہ کی ہوتی تو آج پٹرول و ڈیزل مزید 15 روپے فی لٹر سستا ہوتا۔ ایک اندازے کے مطابق فی لٹر پٹرول پر 25 روپے اور ڈیزل پر 33 روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق صرف سیلز ٹیکس کی بات کریں تو ڈیزل پر یہ 45 فیصد اور پٹرول پر 24 فیصد کے حساب سے عائد ہے۔