کوئٹو(ویب ڈیسک) ایکواڈور کے جنگلات میں پائے جانے والے درخت ’سوکریٹا ایکزورہیزا‘ کو دنیا کا پہلا متحرک درخت قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ موسم بدلتے ہی یہ سورج کی جانب بڑھتا ہے اور اپنی جگہ بدلتا رہتا ہے۔اگرچہ یہ درخت روزانہ 2 سے 3 سینٹی میٹر تک کھسکتے ہیں لیکن ایک سال میں اپنی جگہ سے 20 فٹ تک ہٹ سکتے ہیں جسے درختوں کی میراتھن کہا جاسکتا ہے۔ اس کی جڑیں درخت کے لیے پیروں کا کام کرتی ہیں اور وہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔ سورج کی روشنی کی جانب بڑھنے کے لیے درخت آگے کی جانب بڑھنے کے لیے نئی جڑیں اگاتا ہے اور پرانی جڑیں خشک ہوکر ختم ہوجاتی ہیں اور اس طرح درخت آگے بڑھتا رہتا ہے۔ اسی طرح اگر زمین کی زرخیزی ختم ہونے لگتی ہے تب بھی اس کی طویل جڑیں آگے بڑھ کر زمین سے جڑ کو خود کو مضبوط کرلیتی ہیں جب کہ ایسے درخت لاطینی امریکا کے دوسرے ممالک میں پائے جاتے ہیں۔