بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں فلمسازی کا انداز بالی ووڈ سے کسی طرح بھی کم نہیں‘ماہرہ خان

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا انداز بالی ووڈ سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہماری فلمیں بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت حاصل کرلیں گی۔ بالی ووڈ ہو یا پاکستان جہاں بھی اچھے کام کرنے کا موقع ملتا ہے، وہ ترجیحی بنیاد پرکرتی ہوں۔ ان خیالات کا اظہارماہرہ خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک فنکارکے لیے چھوٹی یا بڑی فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کی بجائے کام زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔پہلے یہ تصورکیا جاتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری وسائل کی کمی کی وجہ سے چھوٹی ہے اوریہاں فارمولا فلمیں بنائی جاتی ہیں تو اب ایسا نہیں رہا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران جوفلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں، وہ تکنیکی اعتبارسے بہترین تھیں اوراس کے علاوہ ان کی کہانی، میوزک اور لوکیشنز پربھی خاص توجہ دی گئی تھی جسکی وجہ سے یہ فلمیں ہر لحاظ سے تفریح کا باعث بنیں۔اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے باصلاحیت ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھ رہے ہیں۔ دوسری جانب کارپوریٹ سیکٹر بھی فلم انڈسٹری کی سپورٹ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ماہرہ خان نے کہا کہ مجھے فلموں میں کام کرنے کے لیے بہت سی آفرز ہوتی ہیں لیکن میں فلم کی کہانی اوراپنے کردارکے انتخاب کے بعد ہی فلم سائن کرتی ہوں، میں چاہتی ہوں کہ میرے کردار اور کام میں یکسانیت دکھائی نہ دے۔ان ہی اصولوں کے ساتھ میں نے ٹی وی میں کام کیا، اسی لیے لوگ مجھے پسند کرتے ہیں۔ بھارت میں کام سے پہلے دباو¿ کا شکار تھی لیکن ان لوگوں نے میری ہمت بندھائی اور پھر وہاں کام کرتے بہت اچھا لگا۔ مجھے ممبئی اور کراچی میں کوئی خاص فرق نہیں لگا دونوں شہر ایک جیسے لگے التبہ کولکتہ میں شوٹنگ کے دوران لذیز کباب کھائے اور دہلی والے تو دل والے لوگ تھے۔ اس لیے بھارت میں کام کے دوران بھی بہت سی یادیں میرے ساتھ ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…