اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں فلمسازی کا انداز بالی ووڈ سے کسی طرح بھی کم نہیں‘ماہرہ خان

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا انداز بالی ووڈ سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہماری فلمیں بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت حاصل کرلیں گی۔ بالی ووڈ ہو یا پاکستان جہاں بھی اچھے کام کرنے کا موقع ملتا ہے، وہ ترجیحی بنیاد پرکرتی ہوں۔ ان خیالات کا اظہارماہرہ خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک فنکارکے لیے چھوٹی یا بڑی فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کی بجائے کام زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔پہلے یہ تصورکیا جاتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری وسائل کی کمی کی وجہ سے چھوٹی ہے اوریہاں فارمولا فلمیں بنائی جاتی ہیں تو اب ایسا نہیں رہا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران جوفلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں، وہ تکنیکی اعتبارسے بہترین تھیں اوراس کے علاوہ ان کی کہانی، میوزک اور لوکیشنز پربھی خاص توجہ دی گئی تھی جسکی وجہ سے یہ فلمیں ہر لحاظ سے تفریح کا باعث بنیں۔اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے باصلاحیت ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھ رہے ہیں۔ دوسری جانب کارپوریٹ سیکٹر بھی فلم انڈسٹری کی سپورٹ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ماہرہ خان نے کہا کہ مجھے فلموں میں کام کرنے کے لیے بہت سی آفرز ہوتی ہیں لیکن میں فلم کی کہانی اوراپنے کردارکے انتخاب کے بعد ہی فلم سائن کرتی ہوں، میں چاہتی ہوں کہ میرے کردار اور کام میں یکسانیت دکھائی نہ دے۔ان ہی اصولوں کے ساتھ میں نے ٹی وی میں کام کیا، اسی لیے لوگ مجھے پسند کرتے ہیں۔ بھارت میں کام سے پہلے دباو¿ کا شکار تھی لیکن ان لوگوں نے میری ہمت بندھائی اور پھر وہاں کام کرتے بہت اچھا لگا۔ مجھے ممبئی اور کراچی میں کوئی خاص فرق نہیں لگا دونوں شہر ایک جیسے لگے التبہ کولکتہ میں شوٹنگ کے دوران لذیز کباب کھائے اور دہلی والے تو دل والے لوگ تھے۔ اس لیے بھارت میں کام کے دوران بھی بہت سی یادیں میرے ساتھ ہیں۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…