اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستانیوں کیلئے ایک اور بری خبر۔۔۔!!!سابق وزیر خزانہ نے بھانڈا پھوڑ دیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان کا بیرونی قرضہ اگلے چار برسوں میں ریکارڈ 90 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے ملک کو بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 20 ارب ڈالر سالانہ درکار ہوں گے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بیرونی قرضہ جات کے اعداد و شمار معروف ماہر معیشت اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے اکٹھے کئے ہیں ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بیرونی قرضوں کے اعداد و شمار آئی ایم ایف کی جانب سے کی گئی پیشگوئی سے 14 ارب ڈالر زیادہ ہیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر پاشا کے اعداد و شمار سرکاری ڈیٹا پر مبنی ہیں 14 ارب ڈالر کا فرق ان غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے ہے جو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں میں لگیں گے حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے قرضوں کو مجموعی سرکاری قرضوں میں شامل نہیں کر رہی ۔ وزارت خزانہ کے قرضہ آفیس کے ڈی جی احتشام راشد کا کہنا ہے کہ سردست ہمارے پاس ان قرضوں کی تفصیلات نہیں ہیں جو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں آئیں گی ۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی تفصیلات دستیاب ہوتی ہیں تو ان کا آفس تمام قرضوں کی نئی حکمت عملی طے کرے گا ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں راہداری منصوبے کے لئے انتہائی سپورٹ ہے تاہم اس گیم چینجر منصوبے کے لئے ملک کے لئے بڑے مالیاتی مضمرات ہیں تاکہ قرضوں کے بہتر انتظام کو اجاگر کیا جا سکے ۔ڈاکٹر پاشا کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک ہفتے پہلے اسٹیٹ بنک کے گورنر اشرف بسرا نے ریمارکس دیئے تھے کہ قرضوں اور راہداری منصوبوں کے حوالے سے مزید تفصیلات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے حکومت پر مزید شفافیت پر زور دیا تھا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق موجودہ بجٹ خسارہ مشینری کی درآمد اور راہداری منصوبوں کے پلانٹ باعث وسیع ہو جائے گا ۔ سابق پرنسپل اکنامکس ایڈوائزر ثاقب شیرانی کا کہنا ہے کہ حکومت قرضوں کے اعداد و شمار سے کھیل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے قرضوں اور جی ڈی پی کی نسبت غیر متعلقہ ہو چکی ہے کیونکہ ملک قرضوں کی واپس ادائیگی کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔ کیونکہ موجودہ قرضوں اور جی ڈی پی کی شرح 65 فیصد کی شرح پر ہے ۔ ڈاکٹر پاشا کا کہنا ہے کہ 2018-19 کے بعد قرضوں اور ریونیو کی شرح 750 فیصد سے زائد ہو جائے گی ۔مشہور ماہری معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ایک ایسا قانون ہونا چاہئے جس کے ذریعے حکومت کسی بھی غیر ملکی حکومت سے ڈیل کرتے وقت پارلیمنٹ کی منظوری لے ۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…