ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

اسلام آباد کی نوے فیصد مساجد اور مدارس کیسے چلائے جارہے ہیں -حکومتی اثر و رسوخ و بجٹ کتناہے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 8  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی تقریباً 90 فیصد مساجد ¾ اماموں یا علاقہ مکینوں کی اپنی مدد آپ کے تحت چلائی جارہی ہیں ¾ جس کے باعث حکومت کا ا±ن پر کوئی اثر و رسوخ نہیں۔نیشنل ایکشن پلان کے تناظر میں وزارت داخلہ کی جانب سے بنائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت اسلام آباد کی 957 مساجد میں سے 868 پر کوئی اثرو رسوخ نہیں رکھتی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی سرپرستی میں چلائی جانے والی 89 مساجد پر تنخواہوں کی مد میں سالانہ تقریباً 5 کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں ¾ یوٹیلیٹی بلوں اور دیگر اخراجات کی مد میں بھی ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم فراہم کی جاتی ہے تاہم رپورٹ میں علاقہ مکینوں کی اپنی مدد آپ کے تحت چلائی جانے والی مساجد سے متعلق ایسی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔وزارت داخلہ اور کیپیٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) حکام نے نجی ٹی وی عہ بتایا کہ نجی طور پر چلائی جانے والی مساجد کا بجٹ سرکاری مساجد کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے کیونکہ وہاں نماز کے بڑے اجتماعات ہوتے ہیں۔حکومتی سرپرستی میں چلائی جانے والی مساجد میں اوسطاً ایک ہزار 500 افراد کی ایک وقت میں جمع ہونے کی گنجائش ہے جس میں فیصل مسجد اور لال مسجد شامل نہیں۔سی ڈی اے کے سینئر حکام کے مطابق نجی سطح پر چلائی جانے والی مساجد کی تعداد میں جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں اضافہ ہوا جس کے بعد ان کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔وزارت داخلہ کے حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ان مساجد کو اپنے نظم و ضبط کے اندر لانا حکومت کے لیے ایک مشکل کام ہے، تاہم انہیں مکمل آزادی بھی نہیں دی جاسکتی۔حکام کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہے کہ حکومت ان مساجد کی کڑی نگرانی کرے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے وفاقی دارالحکومت کی کئی مساجد اور امام بارگاہوں پر نفرت انگیز تقاریر کی نگرانی کےلئے پولیس کے 722 اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…