لاہور( نیوزڈیسک) پنجاب حکومت اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کے لئے مومن پورہ قبرستان کی اراضی ایکوائر کرنے سے دستبردار ہو گئی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ نمٹا دیا جبکہ عدالت نے پنجاب حکومت کو کپور تھلہ ، چوبرجی اور ٹھوکر کی اراضی سے متعلق بھی جواب داخل کرانے کا حکم دیدیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے 2رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے لئے اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی ۔ درخواستوں گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پنجاب حکومت اورنج لائن منصوبے کے لئے مومن پورہ قبرستان کی اراضی ایکوائر کرنا چاہتی ہے جو کہ غیر قانونی اقدام ہے لہٰذا پنجاب حکومت کو اس اقدام سے روکا جائے ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے مصطفی رمدے اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل پیش ہوئے ۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ منصوبے کے لئے مومن پورہ قبرستان کی اراضی ایکوائر نہیں کر رہے ۔ عدالت نے حکومتی بیان پر مومن پورہ قبرستان کی اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق درخواست نمٹا دی گئی۔جبکہ کپور تھلہ ، چوبرجی اور ٹھوکر میں اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق درخواستوں پر مزید دلائل طلب کر لیے گئے ۔ درخواست گزاروں کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ حکومت نے اراضی ایکوائر نہیںکی اور منصوبہ پہلے ہی شروع کر دیا ، اراضی ایکوائر کرنا غیر قانونی ہوا تو منصوبے پر لگائے گئے کروڑوں روپے ضائع ہو جائیں گے۔جس پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو کپور تھلہ ، چوبرجی اور ٹھوکر کی اراضی سے متعلق بھی جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14دسمبر تک ملتوی کر دی ۔